مسافر کم ، اورنج ٹرین کا روزانہ 52لاکھ روپے خسارہ

مسافر کم ، اورنج ٹرین کا روزانہ 52لاکھ روپے خسارہ

لاہور (سٹاف رپورٹر سے) مسافروں کی تعداد کم ہونے سے اورنج ٹرین کو روزانہ 52 لاکھ روپے خسارہ کا سامنا ہے ،شہر میں علی ٹاؤن سے ڈیرہ گجراں تک چلنے والی میٹرو اورنج لائن ٹرین مطلوبہ نتائج نہ دے سکی۔

 شاہدرہ سے گجومتہ تک چلنے والی میٹرو بس تو مسافروں سے کچھا کھچ بھری ہوتی ہے مگر اورنج ٹرین سفر کے لیے تاحال مسافروں کی ترجیحات میں شامل نہ ہوسکی، ٹرین کا آغاز ہوئے دو سال سے زیادہ وقت گزر گیا مگر اہداف پورے نہ ہوسکے ۔میٹرو اورنج ٹرین میں روزانہ اڑھائی لاکھ مسافروں کے سفر کرنے کی گنجائش ہے ۔ دو سال کے عرصہ میں اورنج ٹرین میں روزانہ اوسطاً 65 ہزار مسافر سفر کرتے ہیں۔ مسافروں کی تعداد کم ہونے کی وجوہات سے متعلق ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے رپورٹ تیار کر لی۔اورنج ٹرین میں اگر روزانہ 2 لاکھ لوگ سفر کریں گے تو ٹرین اخراجات پورے کر سکتی ہے ،تاہم اورنج ٹرین سٹیشنز پر پہنچنے کے لیے فیڈر روٹس نہ چلانا بھی مسافروں کی کمی کی وجہ بنا، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرین کے 27.1 کلومیٹر طویل ٹریک کے نیچے ابھی بھی نجی پبلک ٹرانسپورٹ چل رہی ہے ، مسافر ٹرین کا سفر مہنگا ہونے کے سبب نجی پبلک ٹرانسپورٹ کا سہارا لے رہے ہیں،11 فیڈر روٹس پر 180بسیں نہ چلنے سے مختلف علاقوں سے اورنج ٹرین سٹیشن تک پہنچنا مشکل ہے ، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب کو ٹرین روٹ پر پبلک ٹرانسپورٹ بند کرنے کی استدعا کر دی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں