3سال میں تعمیراتی کام بروقت نہ ہونے سے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار
لاہور(سٹاف رپورٹر سے)شہر کو خوبصورت بنانے کے لئے ایل ڈی اے کے منصوبے اہداف پورے نہ کرسکے، سڑکوں اور گلیوں میں پیچ ورک کے کسی منصوبے پر کام نہیں چل رہا۔
900 کلومیٹر طویل مرکزی اور رہائشی علاقوں کی شاہراہوں کو مرمت کی ضرورت ہے ۔3 سال میں تعمیراتی کام بروقت نہ ہونے سے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں۔3سال کے دوران 500 کلومیٹر طویل سڑکوں کی مرمت کا ہدف پورا نہ کیا جاسکاجس کے باعث سڑکیں مزید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئیں،نواحی علاقوں میں سڑکوں پر گہرے گڑھے پڑ چکے ہیں۔مرکزی شاہراہوں پر بھی ٹریفک روانی متاثر ہے ۔ایل ڈی اے نے سڑکوں کی تعمیر کیلئے 10ارب روپے کے فنڈز مانگے جو حکومت نے تاحال نہ دئیے ۔ادھر گزشتہ 5برس کے دوران بننے والی سڑکوں اور پیچ ورک میں استعمال ہونے والے مٹیریل کی چیکنگ نہیں کی گئی،ایل ڈی اے کے پاس میگا پراجیکٹس کی چیکنگ کے لئے کوئی میکنزم موجود نہیں جس کے سبب پیچ ورک میں ناقص مٹیریل استعمال ہونے کا انکشاف ہواہے ،سڑکیں اکھڑنے اور بیٹھنے کے واقعات رونما ہونے لگے ۔ایل ڈی اے نے ایک سال قبل شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے لیب بنانے کا اعلان کیا تھا مگرقیام عمل میں نہ آسکا۔ ایل ڈی اے انتظامیہ کا کہنا ہے شہر کی سڑکوں پر ضرورت کے مطابق پیچ ورک کیا جارہا ،کوالٹی کنٹرول کا نظام نافذ کر دیا ،میگا پراجیکٹس کے ساتھ دیگر منصوبوں کی بھی چیکنگ کی جائے گی۔