خصوصی کمیٹی کی ریت کی غیر قانونی کھدائی ،ترسیل پر تشویش

 خصوصی کمیٹی کی ریت کی غیر قانونی کھدائی ،ترسیل پر تشویش

لاہور(سیاسی رپورٹر سے، سٹاف رپورٹر سے)پنجاب اسمبلی کی خصوصی کمیٹی 3 کا پہلا اجلاس وزیر معدنیات سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں ہوا۔

اجلاس میں وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان اور وزیر مواصلات صہیب احمد ملک نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر ممبرز پنجاب اسمبلی مشتاق احمد، شوکت راجہ، سردار محمد علی اور متعلقہ افسر بھی موجود تھے ۔اجلاس میں ریت کے اوور لوڈڈ ٹرالوں کی آمد و رفت سے سڑکوں کو پہنچنے والے نقصانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکا نے ریت کی غیر قانونی کھدائی اور ترسیل پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کانوں کی کھدائی کے دوران غیر ضروری دھماکوں پر ناراضی کا اظہار کیا۔اجلاس میں ہائی ویز پر ہیوی وہیکلز کی آمد و رفت سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا اور مجوزہ وزن سے زیادہ لوڈڈ وہیکلز کا ہائی ویز پر داخلہ روکنے کے میکنزم کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ سڑکوں پر لوڈ مینجمنٹ کے مکمل عملدرآمد پر بھی اتفاق رائے پایا گیا۔ سردار شیر علی گورچانی نے بتایا انہوں نے سخی سرور کے مقام پر خود چھاپہ مار کر ریت کی غیر قانونی ترسیل پکڑی، جہاں مقامی افسروں کی ملی بھگت سے ہر ٹرالی پر 2500 سے 3500 روپے تک رشوت لی جا رہی تھی۔ علاوہ ازیں شاہراہوں کو اوورلوڈنگ کے نقصان سے بچانے کیلئے سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔ 2 ایکسیل گاڑی 17.5 ٹن، 3 ایکسیل 27.5 ٹن،تین ایکسیل سنگل 29.5 ٹن، چار ایکسیل سنگل ٹینٹم 39.5، چار ایکسیل سنگل 41.5 ،پانچ ایکسیل سنگل 48.5 ٹن، پانچ ایکسیل ٹینٹم 49.5 ٹن ،چھ ایکسیل ٹینٹم 58.5 ٹن اور چھ ایکسیل سنگل 61.5 ٹن کا وزن لوڈ کر سکتی ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں