فلٹریشن پلانٹس بحال نہ ہوسکے، لاکھوں شہری صاف پانی سے محروم

فلٹریشن پلانٹس بحال نہ ہوسکے، لاکھوں شہری صاف پانی سے محروم

لاہور(عمران اکبر)واٹر فلٹریشن پلانٹس کی بحالی پر 1 ارب 45 کروڑ خرچ نہ ہونے کے باعث لاکھوں شہری صاف پانی سے محروم ہیں، واٹر فلٹریشن پلانٹس غیر فعال ہونے پر کمشنر انتظامی افسروں پر برہم ہوگئے۔

تفصیل کے مطابق گرمی کی حدت لاہوریوں کے سر چڑھ کر بولنی لگی تو دوسری طرف شہر میں صاف پانی کا معاملہ حل نہ ہو سکا جس کے باعث انہیں مشکلات کا سامنا ہے ۔لاہور کے مختلف علاقوں میں لگے 282 واٹر فلٹریشن پلانٹ غیر فعال ہیں۔ کمشنر آفس رپورٹ کے مطابق مختلف محکموں کے زیر انتظام 206 فلٹریشن پلانٹ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے ناکارہ ہو گئے ۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے زیر انتظام 8 ،محکمہ لوکل گورنمنٹ کے 79 میں سے 61 ،ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے 5 فلٹریشن پلانٹ ناکارہ ہیں جس کی وجہ سے مختلف علاقوں کے رہائشی صاف پانی کی سہولت سے محروم ہیں۔بیشتر آپریشنل واٹر فلٹریشن پلانٹس بھی اپنی معیاد پوری کر چکے اور صاف پانی کی فراہمی کے قابل نہیں۔میٹروپولیٹن کارپوریشن نے واٹر فلٹریشن پلانٹس کی بحالی کے لئے وزیر اعلیٰ کو بھجوانے کیلئے سمری تیار کر لی۔لاہور کے 282 خراب واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تین سال تک بحالی اور دیکھ بھال کیلئے ایک ارب 45 کروڑ 10 لاکھ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں