بجٹ ٹیکسوں کے بعد تعمیراتی سامان مہنگا: منصوبوں کی لاگت میں 25 فیصد تک اضافہ

بجٹ ٹیکسوں کے بعد تعمیراتی سامان مہنگا: منصوبوں کی لاگت میں 25 فیصد تک اضافہ

لاہور(شیخ زین العابدین)بجٹ میں ٹیکسوں کا نفاذ ہونے کے بعد تعمیراتی سامان مہنگا ہو گیا، نئے مالی سال میں ترقیاتی کاموں کی لاگت میں 20 سے 25 فیصد اضافہ ہوگیا۔

 لاہور کی مرکزی سیوریج لائنوں کی تبدیلی پر10 ارب 51 کروڑ 74 لاکھ روپے کا تخمینہ لگایا گیا،بلڈنگ مٹیریل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد لاگت 12 ارب 75 کروڑ 80 لاکھ روپے تک جا پہنچے گی۔تفصیل کے مطابق وفاق اور پنجاب حکومت کے بجٹ کے بعد بلڈنگ مٹیریل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث محکمہ فنانس اور پی اینڈ ڈی بورڈ نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے نئے ایم آر ایس ریٹ جاری کر دئیے۔ ریت، سریا، اینٹ،سیمنٹ، روڑی، پتھر اور بجر ی کی قیمتوں میں اضافے کے سبب کنسٹرکشن مہنگی ہوگی۔بجٹ میں شامل ہونیوالے ترقیاتی کاموں کی لاگت کا ازسر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کر لیا گیا، پنجاب حکومت کو ترقیاتی کاموں کے ریوائزڈ پی سی ون جمع کر ائے جائینگے۔

سیوریج، واٹر سپلائی، سڑکیں، فلائی اوورز اور انڈر پاسز کی لاگت میں 25 فیصد تک اضافہ ہوگا۔ شگاف زدہ سیوریج لائن خیابان فردوسی جوہر ٹاؤن کیلئے 1 ارب 90 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا، اب یہ 2ارب 30 کروڑ روپے میں تبدیل ہوگی۔ بوستان کالونی سے ایس بلاک ڈسپوزل، ایل ایم پی ڈسپوزل سے فیصل ٹاؤن سیوریج لائن کا ریوائزڈ پی سی ون بنایا جائیگا۔ ستوکتلہ ڈسپوزل سٹیشن سے اکبر شہید پیکو روڈ، نیلا گنبد سے سول لائنز کالج کا پی سی ون دوبارہ تیار کرنا شروع کر دیا گیا۔ واساسسٹم کی اپ گریڈیشن کیلئے 16 ارب 80 کروڑ 74 لاکھ روپے کا تخمینہ لگایا گیا جس کی لاگت 20 ارب 10 کروڑ روپے تک پہنچ جائیگی۔واسا کی جانب سے ریوائزڈ پی سی ون 30 جولائی سے قبل متعلقہ فورمز کو ارسال کئے جائیں گے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں