پہلی سہ ماہی: لاہور نظر انداز: کوئی بڑا ترقیاتی منصوبہ شروع نہ ہوسکا

پہلی سہ ماہی: لاہور نظر انداز: کوئی بڑا ترقیاتی منصوبہ شروع نہ ہوسکا

لاہور(شیخ زین العابدین)رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی گزر گئی مگر لاہور میں کسی بڑے ترقیاتی منصوبے کا سنگ بنیاد نہ رکھا جاسکا۔ پنجاب حکومت اور ایل ڈی اے کا بجٹ منظور ہونے کے باوجود تعمیراتی کام شروع نہیں ہوئے۔

سیوریج اور واٹر سپلائی کے میگا پراجیکٹس کو بجٹ میں شامل کیا گیا۔تفصیل کے مطابق پنجاب حکومت کے پیش کردہ پہلے بجٹ میں لاہور کے ترقیاتی کاموں کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ ماضی میں لاہور کی شاہراہوں پر ٹریفک روانی بہتر بنانے کے لئے انڈر پاسز ،فلائی اوورز ،سگنل فری کوریڈورز اور ماس ٹرانزٹ سسٹم بچھایا گیا لیکن موجودہ پنجاب حکومت نے آغاز میں میگا ترقیاتی کاموں پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی۔ مالی سال 2024-25 کی پہلی سہ ماہی کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو شہر لاہور میں ٹرانسپورٹ سسٹم بہتر بنانے کے لئے کوئی میگا پراجیکٹ شروع نہیں ہوا۔ پنجاب حکومت اور ایل ڈی اے کا بجٹ منظور ہونے کے باوجود تعمیراتی کام شروع نہ ہوسکے ۔ ایل ڈی اے نے ذاتی وسائل سے بھی انڈر پاس اور فلائی اوور کا کام شروع نہ کیا۔ رواں مالی سال کریم بلاک پراجیکٹ، وائے بلاک پراجیکٹ اور گڑھی شاہو منصوبے کا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے ۔ پہلی سہ ماہی میں ماضی کے منصوبے بھی مکمل نہیں کئے گئے ۔ سپورٹس کمپلیکس مکمل نہ ہوسکے جبکہ بند روڈ ایکسیس کنٹرول کوریڈور کی سروس روڈز پر ابھی کام ہونا باقی ہے ۔ راوی بریج توسیعی منصوبے کا تعمیراتی کام بھی سو فیصد مکمل نہ ہوسکا۔سیوریج اور واٹر سپلائی کے میگا پراجیکٹس کو بجٹ میں شامل کیا گیا۔لاہور میں سیوریج اور واٹر سپلائی کے بھی کسی منصوبے کا افتتاح نہیں کیا جاسکا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں