واسا اراضی پر مبینہ قبضے ،کمرشل تعمیرات
لاہور (شیخ زین العابدین) واسا کے تمام انتظامی سربراہان ادارے کی اراضی کے تحفظ میں ناکام رہے ، شہر سے گزرنے والے گندے نالوں کی زمین کا انتقال تاحال واسا کے نام نہ ہوسکا۔ریونیو افسروں نے گزشتہ چالیس سال سے زمین واسا کے نام منتقل نہ کی۔
واسا کے نام اراضی کا انتقال نہ ہونے کی وجہ سے انتظامیہ قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن سے گریزاں ہے ۔واسا کے لینڈ ایکوزیشن کلکٹر نے زمین کا انتقال کرانے کے لئے ڈی سی آفس لیٹر لکھا تھا لیکن ریونیو افسروں نے گزشتہ چالیس سال سے زمین واسا کے نام منتقل نہ کی۔کینٹ ڈرین، ستوکتلہ نالہ کے موضع سادھوکی، کھمبہ کا انتقال نہ ہوسکا۔ دوسری جانب زمینوں کا انتقال نہ ہونے کی وجہ سے واسا کی ڈرینوں کے کنارے مبینہ قبضوں کا انکشاف ہوا ہے ۔ سات بڑی ڈرینوں سے ملحقہ اراضی پر قبضے کر کے کمرشل تعمیرات بھی کی گئی ہیں۔واسا کی سات بڑی ڈرینوں پر غیر قانونی طور پر نرسریاں بنا رکھی ہیں۔ گلبرگ ڈرین ،کینٹ ڈرین اور ہڈیارہ ڈرین پر غیر قانونی نرسریاں قائم کی گئی ہیں۔واسا ریکارڈ میں ڈرینوں سے ملحقہ اراضی اب بھی دیگر اداروں کے نام ہے ۔اراضی کا انتقال واسا کے نام پر نہ ہونے کے سبب نرسریوں کے مالکان نے کرایہ دینے سے انکار کر دیا۔