سقوط ڈھاکہ کے زخم آج بھی تازہ ہیں:مقررین
لاہور(سیاسی نمائندہ)منصورہ میں سقوط ڈھاکہ اور بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں منعقدہ استحکام پاکستان کنونشن زیر صدارت سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیرالعظیم ہوا۔
کنونشن میں امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری ، امیر جماعت اسلامی لاہور ضیا الدین انصاری ، سیکرٹری جماعت اسلامی لاہور اظہر بلال ،سینئر صحافی سجاد میر،حفیظ اللہ نیازی، ذکر اللہ مجاہد،ملک شاہد اسلم، احمد بلال، علی ارتضیٰ حسنی،میاں خبیب نذیر،عبدالعزیزعابد، حسان بن سلمان،مرزا عبد الرشید بھی شریک تھے ۔اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا سقوطِ ڈھاکہ امت مسلمہ کا آخری سقوط تھا۔ پاکستان میں جمہوریت کی تعریف یہ ہے کہ مقبول قیادت کو قبول نہ کرو اوراپنی مرضی کی قیادت قوم پر مسلط کردو۔ سقوط ڈھاکہ حکمرانوں کی اقتدار کی حوس اور دشمنوں کی سازشوں کا نتیجہ ہے ۔16 دسمبر 1971 کو مشرقی پاکستان بنگلہ د یش بنا لیکن آج بھی سقوط ڈھاکہ کے زخم تازہ ہیں۔ مقررین نے مزید کہا سب سے بڑے جاگیردار ذوالفقار علی بھٹو کو ہاریوں مزدوروں کا نمائندہ بنا کر متعارف کر ایا گیا اور شیخ مجیب الرحمٰن کو مادر پدر آزادی دی گئی ،پاک بنگلہ دیش تعلقات کی بحالی سے ہندوتوا بحیرہ عرب میں غرق ہو گیا،سقوط ڈھاکہ کے پیچھے بھارت براہ راست ملوث تھا۔ بھارت ایک سیکولر اور دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعویدار ہے لیکن اس کی اصلیت نام بڑا اور درشن چھوٹے جیسی ہے۔