الیکٹرک بسیں چلانے کا منصوبہ التوا کا شکار

لاہور(شیخ زین العابدین)پنجاب حکومت کو لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں الیکٹرک بسیں چلانے میں مزید تاخیر کا سامنا ہے۔ رواں ماہ چلنے والی بسیں اب مارچ میں چلنے کا امکان ہے، الیکٹرک بسوں کا ٹینڈر 24 فروری کو الاٹ کیا جائے گا۔
تفصیل کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا فقدان ہے۔ 2018 میں لاہور کا پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم بند ہوگیا جس کے بعد ماس ٹرانزٹ کے علاوہ کوئی روٹ فعال نہیں۔ فروری 2024 میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد ایکو فرینڈلی ای بسیں چلانے کا اعلان کیا مگر ابھی تک اس اعلان کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا۔ لاہور سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع میں الیکٹرک بسیں چلانے کا منصوبہ مسلسل التوا کا شکار ہورہا ہے ۔3 شہروں لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں ای بسیں چلانے کے لئے کنٹریکٹرز کو مزید ایک ماہ کا وقت دے دیا گیا۔دوسری طرف محکمہ ٹرانسپورٹ نے ان شہروں میں بسوں کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا۔ پہلے مرحلے میں تین شہروں میں 380 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی،لاہور کیلئے تعداد سب سے زیادہ ہے ۔پہلے مرحلے کی 380 بسوں میں سے 248 لاہور میں رواں دواں ہونگی۔ لاہور میں 12 میٹر لمبی 209 اور 9 میٹر لمبی 39 بسیں چلائی جائیں گی۔ راولپنڈی میں 63 ایکو فرینڈلی جبکہ ملتان میں 69 ای بسیں چلائی جائیں گی۔ بسیں چلانے کے لئے 22 جنوری کی ڈیڈ لائن رکھی گئی تھی،ٹینڈر کی تاریخ میں 24 فروری تک توسیع کر دی گئی۔کامیاب بولی دہندہ کمپنی مارچ میں الیکٹرک بسیں چلائے گی۔