سوشل سکیورٹی سے رجسٹرڈ 4 لاکھ مزدور ہیلتھ کارڈز سے محروم

لاہور(عاطف پرویز سے)سوشل سکیورٹی کے ساتھ رجسٹرڈ 12 لاکھ میں سے 4 لاکھ ورکرز کے پاس ہیلتھ کارڈز نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
خصوصی کارڈز نہ ہونے کی وجہ سے ورکرز اور ان کے اہل خانہ پیسی ہسپتالوں سے مفت طبی سہولیات حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔ تفصیل کے مطابق مزدوروں کی قربانیوں اور ان کے حقوق کو یاد کرنے کا دن آرہا ہے مگر پنجاب میں ورکرز کے حقوق کو تحفظ دینے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہونے لگے ۔ ورکرز کی کنٹربیوشن پیسی کو جمع ہو رہی مگر ان کے پاس کارڈز نہ ہونے سے وہ علاج کی سہولیات حاصل نہیں کر پا رہے ۔ سوشل سکیورٹی گورننگ باڈی کی ممبر آئمہ محمود کا کہنا ہے سوشل سکیورٹی کارڈ ورکر کا حق ہے ۔ پیسی کی جانب سے ایک تو صوبے میں موجود ورکرز کو رجسٹر نہیں کیا جا رہا ہے جو ورکرز موجود ہیں ان کی کنٹربیوشن تو آرہی ہے مگر ان کو پیسی کی سہولیات نہیں مل رہیں جو انتظامیہ کی کوتاہی ہے ۔ صنعتی مزدور اتحاد کے رہنما¶ں کا کہنا ہے حکومت کی طرف سے راشن سکیم کا اعلان اچھا اقدام ہے مگر کم سے کم تنخواہ 50 ہزار کی جائے ،مزدوروں سے متعلق اداروں کی گورننگ باڈی میں حقیقی لیڈروں کو شامل کیا جائے ۔ پیسی حکام کا کہنا ہے کہ رجسٹریشن میں تیزی لانے کے ساتھ ورکرز کو کارڈ زبھی دئیے جا رہے ہیں۔