پنجاب کے 1758 فلٹریشن پلانٹ غیر فعال : بحالی کیلئے 3 ارب 13 کروڑ کا تخمینہ

لاہور(محمد حسن رضا سے)صاف پانی کی فراہمی کے لئے کبھی کمپنی تو کبھی اتھارٹی کا قیام، مگر صوبے کے عوام صاف پانی سے محروم ہیں، پنجاب کے 1758 فلٹریشن پلانٹ غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق غیر فعال فلٹریشن پلانٹس کے لئے 3 ارب 13کروڑ روپے خرچ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا، جبکہ بتایا گیا کہ ایک ارب روپے صاف پانی اتھارٹی کے پاس موجود ہیں، مزید 2 ارب روپے درکار ہیں، پنجاب کابینہ نے غیر فعال فلٹریشن پلانٹس کے لئے 2 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی ۔ پنجاب میں اس وقت کل 5182فلٹریشن پلانٹ ہیں جن سے 3424 فعال ہیں، محکمہ خزانہ کی جانب سے واضح کیا گیا کہ پہلے بزنس ماڈل، مالیاتی تفصیلات، ریونیو جنریشن پلان سمیت دیگر پلان سے آگاہ کریں، اورصاف پانی منصوبے کی مرحلہ وار تکمیل کی جائے تو بہتر ہوگا، جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے مئوقف سامنے آیا کہ اس منصوبے سے صوبے میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، اور صوبائی کابینہ کی جانب سے فلٹریشن پلانٹس کو فعال بنانے کے لئے ہدایات جاری کی گئیں ہیں وہاں فنڈز جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس حوالے سے پنجاب حکومت کے حکام کا کہنا ہے کہ صاف پانی کی فراہمی ہر طرح سے ممکن بنائی جارہی اور جو فلٹریشن پلانٹس غیر فعال ہیں ان کو بحال کیا جارہا ہے۔