باگڑ سرگانہ، کیمیکل ، پانی ملے دودھ کی فروخت بدستور جاری

باگڑ سرگانہ، کیمیکل ، پانی ملے دودھ کی فروخت بدستور جاری

باگڑسرگانہ(نامہ نگار)باگڑسرگانہ وگردونواح کے علاقوں میں کیمیکل اورپانی ملے دودھ کی فروخت کامسئلہ حل نہ ہوسکا دھند اجاری ۔

جس سے لوگ پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے سب سے زیادہ اس سے معصوم بچے متاثر ہورہے ہیں صبح سویرے مختلف علاقوں سے موٹرسائیکلوں پر ہوٹلوں گھروں میں مضر صحت دودھ کی سپلائی کی جاتی ہے یہ کاروبار ایک عرصہ سے جاری ہے انتظامیہ کی طرف سے کوئی نوٹس نہیں لیاجارہا عوامی حلقوں کا اصلاح احوال کا مطالبہ تفصیل کے مطابق باگڑسرگانہ اور اس کے گر دونواح میں ایک عرصہ سے پانی اور کیمیکل ملے دودھ کامسئلہ حل نہ سکا۔اسی طرح دھندا جاری ہے اورصبح سویرے مختلف علاقوں سے موٹر سائیکلوں پر بڑی تعداد میں دودھ کی سپلائی شروع ہوجاتی ہے اس مکروہ دھندا کومنافع بخش سمجھتے ہوئے کئی لوگ اس میں ملوث ہیں جو گھروں اور ہوٹلوں پر زہریلا دودھ دیتے ہیں دودھ میں نجانے کتنی جگہ پر ملاوٹ ہوتی ہے ہوٹل والے بھی اسے مزید زہرآلود کرنے میں اپناحصہ برابر ڈالنے کا فریضہ بخوبی سر انجام دیتے ہیں جس کی وجہ سے چند ہی گھنٹوں بعد نہ صرف دودھ کی رنگت تبدیل ہونے لگتی ہے بلکہ ایک عجیب سی بدبوبھی آنے لگتی ہے یہ زہرآلوددودھ پینے سے اکثر لوگ پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں دودھ کومزیدگاڑھاکرنے کے لیے کیمیکل کی اتنی زیادہ مقدار ہوتی ہے کہ اس سے معصوم بچے سب سے زیادہ متاثرہونے لگے ہیں ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں