کپاس کی کاشت میں کمی،ہدف پورا نہ ہوسکا

کپاس کی کاشت میں کمی،ہدف پورا نہ ہوسکا

ملتان( نعمان خان بابر سے ) کپاس کی کاشت کے حوالے سے مقررہ ہدف سے دس لاکھ ایکڑ رقبہ کم کاشت ،پنتالیس لاکھ ایکڑ رقبے کی بجائے پینتیس لاکھ ایکڑ رقبہ کاشت ہونے پر پینسٹھ لاکھ بیلز کا ہدف پورا کرنا بھی مشکل ہو گیا۔

رہی سہی کسر تھرپس کے حملے نے پوری کر دی جبکہ وائٹ فلائی کے حملوں کا خطرہ بھی برقرار، کپاس کی بہتر پیداوار کے لیے پیسٹ کنٹرول ونگ فعال کر دیا اور جلد سنٹر آف ایکسی لینسی بنا کر جدید مشینری اور ریسرچ کے لیے فنڈز دیں گے اور اسی سلسلے میں پنجاب کی تمام تحصیلوں میں کسان سہولت سینٹرز بنا کر 20 فیصد رعایت پر زرعی ادویات دینے کی حکمت عملی تیار کر لی تاہم 64 ارب روپے کے کسان پیکیج سے بھی زرعی شعبے میں انقلاب آئیگا جس سے کاشتکار خوشحال ہوگا جس کے لیے کپاس کی خریداری یقینی بنانے کے لیے بھی اپٹما کو آن بورڈ لے لیا تاکہ گندم کی طرح کاشتکاروں کو نقصان سے بچایا جا سکے سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو کی روزنامہ دنیا سے گفتگو تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب میں رواں سال کپاس کی کاشت کا ہدف 45 لاکھ ایکڑ رقبہ مقرر کیا لیکن موسمی تبدیلی اور کاشتکاروں کے معاشی مسائل کے باعث صرف 35 لاکھ ایکڑ رقبے پر ہی کپاس کاشت کی جا سکتی ہے جس سے 65 لاکھ بیلز کا ہدف پورا کرنا بھی انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔

اور رہی سہی کسر بارش کے باعث مختلف بیماریوں کے حملوں نے پوری کر دی ہے جس سے کپاس کی فصل متاثر ہونے پر کاشتکاروں کی اکثریت پریشان ہیں تاہم اس حوالے سے سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار سہو نے روزنامہ دنیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 10 سالوں میں کپاس کی کاشت مسلسل کم ہو رہی ہے جس سے کپاس کو امپورٹ کرنا مجبوری بنتا جا رہا ہے اور اس لیے کپاس کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے کاشتکاروں کے تحفظات دور کرنے کے حوالے سے اقدامات کر رہے ہیں افتخار سہو نے کہا کہ یکم جولائی سے پنجاب کی تمام تحصیلوں میں کسان سہولت سینٹرز فعال کر دیں گے جبکہ 64 ارب کے کسان ریلیف پیکیج سے کاشتکاروں کو کپاس گندم اور چاول جیسی فصلوں کی پیداوار کو بڑھانے میں کافی حد تک مدد ملے گی سیکرٹری زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ ڈیڑ ھ سو ارب کے بلا سود قرضوں سے پانچ لاکھ کاشتکار مستفید ہوں گے اور 30 ارب روپے کی لاگت سے گرین ٹریکٹر سکیم کا اغاز بھی کیا جا رہا ہے اور اسی طرح سے 12 ارب روپے کی زرعی مشینری کے حوالے سے سبسڈی دی گئی ہے اور 9 ارب روپے کی لاگت سے 7 ہزار کاشتکاروں کو سولرز لگا کر دیں گے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں