90لاکھ بچوں کیلئے پانچ اضلاع میں ٹیکنالوجی سکول کھولنے کا فیصلہ
ملتان(شاہدلودھی سے )90لاکھ سے زائد آؤٹ آف سکول طلبہ کے لئے ملتان سمیت 5اضلاع میں ٹیکنالوجی سکھانے والے 300 سکول کھولنے کافیصلہ ۔
تفصیل کے مطابق حکومت نے سکول سے باہر طلبہ کو ایجوکیشن نیٹ میں لانے اور ٹیکنیکل کام سکھانے کے لئے ایڈ ٹیک سکول کھولنے کافیصلہ کیا ہے ، یہ سکول بھی پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی مدد سے کھولے جائیں گے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پراجیکٹ کو ابتدائی طور پر ملتان، فیصل آباد، لاہور، سرگودھا اور راولپنڈی سے شروع کیا جارہاہے جس میں پڑھے لکھے اور ایجوکیشن سے منسلک تنظیمں کو شامل ہونے کی دعوت دی جارہی ہے ، پراجیکٹ میں 7 سال سے لیکر 16سال تک بچے تعلیم حاصل کرسکیں گے ،منصوبے کا حصہ بننے کے خواہشمند افراد پر لازم ہوگا کہ وہ ایک پائیدار ماڈل قائم کریں جو پنجاب کی کچی آبادیوں میں پھیل سکے ،ان کے پاس سکرینز، انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی اور شمسی توانائی سے چلنے والے بیک اپ سے چلنے والے سیٹ اپ کے ساتھ ٹیکنالوجی سے چلنے والے کلاس رومز ہونا ضروری ہے ،دور دراز مقام سے ماہر اساتذہ کے ذریعے دیے گئے لائیو لیکچرزمائیکرو فونز اور کلکرز جیسے انٹرایکٹو ٹولز کے ذریعے طلبہ کو پڑھا نا ہوگا ،کام کرنے والے بچوں اور محدود دستیابی والے بچوں کے لیے روزانہ تین شفٹیں،صبح 8:00 بجے سے شام 8:00 بجے تک پڑھا نا ہوگا ،ان سنٹرز کو سکول ایجوکیشن کی ٹائمنگ کے مطابق باقاعدہ رسمی سلسلہ بھی چلایا جا سکتا ہے ،مڈل ٹیک طلبہ کے لیے ہنر پر مبنی تربیت، بشمول کوڈنگ، مواد تیار کرنااور ڈیجیٹل خواندگی ، انہیں مستقبل کے روزگار کے مواقع کے لیے تیار کرنا ہوگا تاکہ طلبہ بہتر مہارت کی نشوونما کے ساتھ ٹیکنالوجی پر مبنی فیلڈ میں بہتر روزگار کے مواقع تلاش کرسکیں،ٹیوٹا اور پاکستان نیوٹیک ووکیشنل ٹریننگ سنٹرکی طرف سے پیش کردہ سلیبس بھی پڑھانا ہوگا،ذرائع کا کہنا ہے کہ تنظیم کو ہر ضلع میں 30 ٹیکنالوجی سے چلنے والے سیکھنے کے مراکز کے قیام کے لیے درخواست دینا ہوگی ، ایسے تنظیمیں جو کچی آبادی میں اپنے سیٹ اپ کو چلانے کی یقین دہانی کرائیں گی ان کو ترجیح دی جائے گی مگر تنظیم کو آڈٹ کی شکل میں اپنے مالی استحکام کا ثبوت دینا ہوگا ،اس پراجیکٹ کے لئے 30دسمبرتک درخواستیں دی جاسکیں گی ۔