پنجاب میں کنٹریکٹ سکول گارڈز کی ملازمتیں ختم کرنیکا حکم
محکمہ سکول ایجوکیشن نے اضلاع سے سات دن میں مکمل رپورٹ طلب کرلی
ملتان (خصوصی رپورٹر)پنجاب بھر کے سرکاری سکولوں میں تعینات ہزاروں کنٹریکٹ سکیورٹی گارڈز کی ملازمتیں فوری طور پر ختم کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے ۔ محکمہ سکولز ایجوکیشن پنجاب نے تمام اضلاع کی ضلعی تعلیمی اتھارٹیز اور چیف ایگزیکٹو افسروں سے سات دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ سال 2015 میں ریکروٹمنٹ پالیسی 2015 کے تحت کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتی ہونے والے سکول گارڈز اپنی دس سالہ ملازمت پوری کر چکے ہیں،لہذا پالیسی کے مطابق ان کے کنٹریکٹ میں مزید توسیع ممکن نہیں۔مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ تمام اضلاع کے سی ای اوز اس بات کو یقینی بنائیں کہ کنٹریکٹ پر خدمات انجام دینے والے تمام سکول گارڈز کی ملازمتیں فوری طور پر ختم کر دی جائیں۔
اس کے ساتھ ہی ہر ضلع سے یہ تصدیقی سرٹیفکیٹ بھی طلب کیا گیا ہے کہ متعلقہ ضلع میں کوئی بھی کنٹریکٹ سکول گارڈ اب خدمات انجام نہیں دے رہا۔ محکمہ نے ہدایت کی ہے کہ یہ سرٹیفکیٹ سات دن کے اندر دفترِ بالا کو بھجوایا جائے اور معاملے کو ‘‘ٹاپ پرائیرٹی’’ پر نمٹایا جائے ۔ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ فیصلے کا اطلاق پنجاب کے تمام اضلاع میں یکساں طور پر کیا جائے گا اور کسی قسم کی تاخیر یا کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔محکمہ سکول ایجوکیشن کے حکم کے بعد ہزاروں کنٹریکٹ گارڈز کی ملازمتیں خطرے میں پڑ گئی ہیں جبکہ ضلعی تعلیمی حکام کو ہنگامی بنیادوں پر تمام سکولز کی رپورٹس مرتب کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے ۔ گارڈز کے مطابق اچانک اقدام سے اُن کے گھروں کے معاشی مسائل میں اضافہ ہو گا، تاہم محکمہ کا مؤقف ہے کہ فیصلے کی بنیاد صرف پالیسی کی پابندی ہے ۔