نجی تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی تنخواہوں،تعلیمی قابلیت کا قانون نافذ
کم از کم تعلیمی اہلیت اور تنخواہ کا تعین کر دیا گیا ، عملدرآمد لازم ہوگا،اداروں کے سربراہان بی اے ،بی ایس سی یا اس کے مساوی ڈگری کو یقینی بنائیں، مقصد تعلیمی معیار بہتر کرنا ،اعلامیہ
ملتان (خصوصی رپورٹر)ملتان سمیت پنجاب کے تمام نجی تعلیمی اداروں میں اساتذ ہ کی تنخواہوں اورتعلیمی قابلیت کا قانون نافذکردیاگیا۔تفصیل کے مطابق پنجاب ایجوکیشن انیشی ایٹوز مینجمنٹ اتھارٹی نے نجی تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی تنخواہوں اور تعلیمی اہلیت سے متعلق ایک اہم نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جاری کردہ اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ صوبے بھر میں پیماکے زیرِ انتظام اور رجسٹرڈ نجی تعلیمی اداروں میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کے لیے کم از کم تعلیمی اہلیت اور تنخواہ کا تعین کر دیا گیا ہے ، جس پر عملدرآمد لازم ہوگا۔نوٹیفکیشن کے مطابق تمام نجی تعلیمی ادارے اس امر کے پابند ہوں گے کہ وہ اساتذہ کی تقرری کے وقت کم از کم بی اے
،بی ایس سی یا اس کے مساوی ڈگری کو یقینی بنائیں بغیر مطلوبہ تعلیمی اہلیت کے کسی بھی فرد کو تدریسی فرائض سونپنے کی اجازت نہیں ہوگی اس اقدام کا مقصد تعلیمی معیار کو بہتر بنانا اور طلبہ کو معیاری تدریسی ماحول فراہم کرنا ہے ۔اساتذہ کی تنخواہوں کا تعین حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ قوانین اور قواعد و ضوابط کے مطابق کیا جائے گا تمام نجی تعلیمی ادارے اس بات کے پابند ہوں گے کہ وہ اساتذہ کو مقررہ کم از کم تنخواہ ادا کریں اور تنخواہوں کی ادائیگی شفاف طریقہ کار کے تحت کی جائے اساتذہ کی تنخواہیں اور دیگر ریکارڈ PEIMA-TIS (Teacher Information System) میں درج کرنا لازم ہوگاکسی بھی تعلیمی ادارے کو اجازت نہیں ہوگی کہ وہ غیر رجسٹرڈ یا غیر مستند اساتذہ سے تدریسی خدمات حاصل کرے ایسے تعلیمی ادارے جو ان ہدایات پر عملدرآمد نہیں کریں گے ، ان کے خلاف قواعد کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جس میں جرمانہ، رجسٹریشن کی معطلی یا منسوخی بھی شامل ہو سکتی ہے ۔پیماحکام کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا بنیادی مقصد نجی تعلیمی اداروں میں اساتذہ کے حقوق کا تحفظ، تعلیمی معیار کی بہتری اور تعلیمی نظام میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے ۔ انہوں نے تمام نجی اسکولوں اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔