پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ڈی ریگولیشن پروگرام مسترد کر دیا

پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ڈی ریگولیشن پروگرام مسترد کر دیا

سرگودھا(سٹاف رپورٹر) پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن(پی پی ڈی اے ) نے ڈی ریگولیشن کے حوالے سے مجوزہ حکومتی پروگرام کو مسترد کر تے ہوئے ہر فورم پر آواز اٹھانے کا اعلان کر دیا۔۔۔

اس حوالے سے ہنگامی اجلاس ممبر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی محمد حسن شاہ منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے محمد حسن شاہ نے کہا کہ جس ملک میں قیمتوں کے کنٹرول کا کوئی نظام نہ ہو منافع خوری اور قانون شکنی عام ہواور مسابقتی قوانین صرف کاغذات تک محدود ہوں وہاں ڈی ریگولیشن ملک و قوم کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔تیل جیسے اہم اور نازک شعبہ کو پرائیویٹ سیکٹر کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ اس وقت تیل کا شعبہ ریگولیٹڈ ہے مگر اسکے باوجود آئے دن ریفائنریاں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ناجائز منافع کیلئے سپلائی بند کر دیتی ہیں اور بحران آ جاتا ہے ۔ ڈی ریگولیشن کی صورت میں جب سب کو کھلی چھوٹ مل جائے گی تو مختلف حیلے بہانوں سے تیل کی قیمت میں بار بار اضافہ کیا جائے گا۔ پاکستان میں تیل کی سپلائی کا نظام غیر متواتر اور غیر مستحکم ہے جس کی وجہ سے اکثر شارٹیج ہو جاتی ہے ۔بعض اوقات تیل لانے والے جہاز تاخیر سے آتے ہیں، کبھی ادائیگیوں کے لئے ڈالر نہیں ہوتے اور کبھی عالمی منڈی میں تیل کی قیمت بڑھنے کے امکان کے پیش نظر تیل سپلائی بند کر دی جاتی ہے ۔یہ ماحول ہر ماہ دو بار بنتا ہے جس سے مارکیٹ میں خوف پیدا ہوتا ہے ۔ڈی ریگولیشن کی صورت میں ملک کو ہائپر انفلیشن سے بچانا ناممکن ہوگا اور عوام کو شام اور سری لنکا جیسے حالات کا سامنا کرنا پڑے گاجہاں کرنسی کا بھرے ہوئے تھیلے سے روٹی خریدنا مشکل ہے ۔ انھوں نے کہا کہ جب ہر شہر اور قصبے میں تیل کی قیمت مختلف رکھنے کی آزادی ہو گی تو اس سے عوام کے استحصال کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں