سو سال پرانی سرکاری ملازمین کی رہائش گاہیں کھنڈرات میں تبدیل ، سانحہ کا خدشہ

سو سال پرانی سرکاری ملازمین کی رہائش گاہیں کھنڈرات میں تبدیل ، سانحہ کا خدشہ

سرگودھا(سٹاف رپورٹر ) انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث سو سال سے زائد پرانی سرکاری ملازمین کی رہائش گاہیں کھنڈرات میں تبدیل، کسی وقت بھی بڑے سانحہ ہونے کا خدشہ۔۔۔

ذرائع کے مطابق 1903 میں سرکاری ملازمین کی رہائشوں کے لیے بننے والی بابو محلہ آبادی اپنی معیاد 30 سال سے زیادہ عرصہ قبل پوری کر چکا ہے ، سرکاری رہائشی عمارتوں کی مرمت کے لیے ملازمین کی تنخواہ سے کٹوتی کی جاتی ہے اور اس سلسلہ میں حکومت بھی فنڈ جاری کرتی ہے ، لیکن ایم اینڈ آر فنڈز چھوٹے سرکاری ملازمین کی رہائش گاہوں پر لگنے کی بجائے اعلیٰ افسران اپنی بڑی بڑی رہائش گاہوں پر خرچ کروا دیتے ہیں، جس وجہ سے چھوٹے ملازمین کو ان رہائش گاہوں کی مرمت اپنی جیب سے کرانی پڑتی ہے ، احتجاج کرنے والے ملازمین سے رہائش گاہیں خالی کرانے کی دھمکی دی جاتی ہے ، بارش کے دنوں میں اس علاقے میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو جاتا ہے ، جس سے ملازمین کو دشواری پیش آتی ہے جب کہ ان عمار توں کی بنیا دیں کمزور ہو چکی ہیں، جس سے کسی وقت بھی کوئی بڑا سانحہ ہو سکتا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں