فلٹریشن پلانٹس لگانے میں بے ضابطگیاں ، ریکارڈ طلب

 فلٹریشن پلانٹس لگانے میں بے ضابطگیاں ، ریکارڈ طلب

سرگودھا(سٹاف رپورٹر) حکومت نے سابقہ ادوار کے دوران فلٹریشن پلانٹس لگانے کی سکیموں میں بے ضابطگیوں کی چھان بین کا دائرہ کار سرگودھا ریجن تک بڑھاتے ہوئے ریکارڈ طلب کر لیا۔

اس ضمن میں تحقیقات کا دائرہ سرگودھا ڈویژن تک پھیلا دیا گیا، سابق حکومت کی جانب سے شہروں میں پینے کے پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے سرگودھا، خوشاب، میانوالی، اور بھکر میں کروڑوں کی لاگت سے فلٹریشن پلانٹس لگا دیئے گئے تھے ،صرف سرگودھا ضلع میں 70سے زائد فلٹریشن پلانٹس لگائے گئے اور ہر فلٹرپلانٹ کی تعمیر اور اسکے فعال کرنے تک 35لاکھ روپے خرچہ آیا، مجموعی طور پرلگ بھگ25کروڑ روپے کی خطیر گرانٹ لگانے کے دو سال کے اندر اندر تمام فلٹریشن پلانٹس بند ہوئے گئے اور یہ لا وارث پلانٹس کی مرمت نہ ہونے کے باعث بغیر فلٹر پانی مہیا کیا جا رہا ہے جو کہ مضر صحت قرار دیا جا چکا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے مختلف اضلاع کی طرح سرگودھا میں بھی واٹر فلٹریشن پلانٹس لگانے کے پروگرام میں بے ضابطگیوں کے پیش نظر لوکل گورنمنٹ نے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور بلدیاتی اداروں سے ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں