جعلی ادویات تیار فروخت کئی اضلاع میں فیکٹریاں قائم
بڑی کمپنیوں کی تیار کی جانے والی ادویات سے ملتی جلتی جعلی ادویہ کی بھرمار،جاذب نظر پیکنگ،مال کمانے کی ہوس میں مبتلاء لوگ مارکیٹ میں فروخت کرنے میں مصروف کریک ڈائون کے حکم پر2گروہ پکڑ ے گئے ،انکوائری سست روی کا شکار،ڈرگ انسپکٹرز نقلی ادویات کی شناخت میں ناکام،جعلی فیکٹریاں بوگس وارنٹی بلز بھی جاری کررہیں
سرگودھا(سٹاف رپورٹر) شہر اور گردونواح میں فروخت ہونے والی جعلی ادویات کے استعمال سے شرح اموات قابل تشویش صورت اختیار کر گئی’ مختلف ادویات ساز کمپنیوں کی جانب سے تیار کی جانے والی ادویات سے ملتی جلتی جعلی ادویات کی شہر کی مارکیٹوں میں بھر مار ہے جن کی پیکنگ اس قدر جاذب نظر ہوتی ہے کہ یہ اندازہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے کہ یہ ادویات جعلی ہیں یا اصلی،صرف مال کمانے کی ہوس میں مبتلاء لوگ جعلی ادویات تیار کر کے مارکیٹ میں فروخت کر رہے ہیں’ حکومت پنجاب نے ہدایات جاری کر رکھی ہیں کہ غیر معیاری ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے ،جس پر رواں برس حالیہ مہینوں کے دوران ایسے دو گروہ بھی پکڑے گئے جن کے خلاف مقدمات درج کرنے کے ساتھ ساتھ ایف آئی اے اس حوالے سے چھان بین کر رہی ہے
مگر مقدمات کی تفتیش کے ساتھ ساتھ ایف آئی اے کی انکوائری انتہائی سست روی کا شکار ہے ،جبکہ محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹرز اس امر کا تعین کرنے میں ناکام ہیں کہ اصل ادویات کون سی ہیں اور نقل کونسی ہیں پکڑے گئے کیسز میں بھی ڈرگ انسپکٹرز نے ڈسٹرکٹ کوالٹی کنٹرول بورڈ نے متعلقہ کمپنیوں سے رابطے کرنے اوران کمپنیوں کی جانب سے مکمل طور پر لاتعلقی کے اظہار کے بعد جعلی ادویات کا تعین کیا ، یہ بھی پتہ چلا ہے کہ سرگودھا سمیت کئی اضلاع میں ایسی ادویہ سازی چھوٹی چھوٹی فیکٹریاں ادویات تیار کر کے فروخت کر رہی ہیں جو رجسٹرڈ ہی نہیں بلکہ ہربل ادویات کی آڑ میں ایلو پیتھک ادویات تیار کر کے فروخت کی جا رہی ہیں’یہ ادویہ ساز فیکٹریاں ان ادویات کے بوگس وارنٹی بل جاری کر رہے ہیں جو دکاندار چیکنگ کے وقت ڈرگ انسپکٹرز کو دکھا کر بری الذمہ ہو جاتے ہیں۔