دنیا نیوز کے مطابق سموگ عوام کے لیے صحت کا روگ بن گیا۔ فضائی آلودگی کے حوالے سے بھارت خطے کے لیے بڑا خطرہ بن گیا۔ بھارتی ریاستوں ہریانہ اور پنجاب میں فصلوں کی باقیات جلانے میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا۔
باقیات جلانے کے باعث خطے میں سموگ کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی، ناسا کے اعدادوشمار کے مطابق دہلی کی فضائی آلودگی میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
بھارتی سرحد سے صرف 20 کلومیٹر دور ہونے کی وجہ سے لاہور بھارتی فضائی آلودگی سے براہ راست متاثر ہورہا ہے۔ امریکا کی کالریڈو یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق بھارت خطے کیلئے تباہی کا باعث ہے جس سے نمٹنے کے لیے دیگر ممالک کو بھی مل کر کوششیں کرنی ہونگی۔
رپورٹ کے مطابق اگر آلودگی پر قابو نہ پایا تو 2050ء تک ہر سال دس لاکھ بھارتی فضائی آلودگی کی بھینٹ چڑھ کر موت کے منہ میں چلے جائیں گے۔
سموگ کے خطرے کے پیش نظر پاکستان اور بھارت میں فصلوں کی باقیات جلانے کے حوالے سے پابندی عائد کردی جاتی ہے تاہم امریکی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے جاری کردہ تصاویر سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مودی سرکار پابندی پر عملدرآمد کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔