سموگ شروع ہونے کے بعد سے کئی ایک مواقع پر لاہور آلودگی کے حوالے سے دنیا بھر میں پہلے اور دوسرے نمبروں پر بھی براجمان رہا ہے۔ اِس دوران شہر کے بعض علاقوں کا ائیرکوالٹی انڈیکس 600 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر سے بھی تجاوز کر گیا۔ تاحال سموگ کی صورت حال کافی ابتر دکھائی دے رہی ہے اگرچہ حکام کی طرف سے مسلسل اقدامات اُٹھانے کے دعوے بھی کیے جا رہے ہیں۔
سموگ کے حوالے سے صورت حال میں بہتری کے لیے اب تمام نظریں آسمان پر جمی ہوئی ہیں کیوں کہ صرف بارش ہونے سے صورت حال میں بہتری آسکتی ہے۔ اِس حوالے سے محکمہ موسمیات کے پاس بھی فی الحال کوئی خوشخبری نہیں ہے۔
ماہرین ماحولیات کے مطابق ہرسال سموگ کی شدت میں اضافہ درختوں کی بے دریغ کٹائی کا نتیجہ بھی ہے۔