آئی پی پیز کا حل نکالنا ملکی سالمیت کیلئے ضروری ہے: گوہر اعجاز

لاہور: (دنیا نیوز) سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا کہ آئی پی پیزکا حل نکالنا پاکستان کی سالمیت کے لئے ضروری ہے۔

سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے دنیا نیوز کے پروگرام ’دنیا کامران خان کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ چوبیس کروڑعوام کا مسئلہ ہے، ہم نے 2018ء میں بھی یہ معاملہ اٹھایا تھا، اگر 2018ء میں ان کا آڈٹ ہوجاتا تومعاملات یہاں تک نہ پہنچتے۔

گوہراعجاز نے کہا کہ حکومت اس کو جسٹی فائی نہ کرے، یہ معاہدے ایمانداری سے نہیں ہوئے، حکومت کو فرانزک آڈٹ کے لئے ہم سارا خرچہ دینے کیلئے تیار ہیں، کوئلہ 300 ڈالر پر منگوایا گیا جبکہ قیمت 100 ڈالر بھی نہیں، سب کچھ سامنے ہے فرانزنک ہوجانا چاہئے۔

سابق نگران وزیر نے کہا کہ آج حکومت چاہے تو فرانزک آڈٹ ہوسکتا ہے، 52فیصد حکومت کے پاور پلانٹس ہیں، حکومت اپنے پلانٹس 33 فیصد پر چلا رہی ہے، گورنمنٹ کے پلانٹس کی کیپسٹی پیمنٹ پوری لی جارہی ہے، اگر حکومت سنجیدہ ہے تو حکومتی پلانٹس سے صبح ہی ریلیف دے سکتی ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ حکومت اپنے 52 فیصد پلانٹس سے کیپسٹی پیمنٹ ختم کرے، جو سستی بجلی دے اس سے سستی بجلی لی جائے، پرائیویٹ سیکٹر کے پلانٹس کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے، ہر بند پلانٹس کو 400،400 کروڑ دیا جا رہا ہے۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں