کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر کرنے کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے کر مسترد

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر کے برابر مقرر کرنے کی آئینی درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے درخواست پر سماعت کی، عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو برقرار رکھتے ہوئے درخواست کو داخل دفتر کرنے کا حکم جاری کیا۔

سماعت کے دوران عدالت نے واضح کیا کہ درخواست گزار کی جانب سے اٹھائے گئے نکات ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے، رجسٹرار آفس نے درست اعتراضات اٹھائے ہیں اور درخواست میں شامل کچھ معاملات ایسے ہیں جنہیں ہائیکورٹ میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت نے قرار دیا کہ قانون کے مطابق ایسی درخواست کو داخل دفتر کرنے کیلئے باقاعدہ حکم جاری کرنا ضروری ہوتا ہے۔

درخواست ایڈووکیٹ فہمید نواز انصاری نے دائر کی تھی، جس میں وزیراعظم سمیت متعلقہ حکام کو فریق بنایا گیا تھا، درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ پاکستان ماضی میں برطانوی کالونی رہا ہے اور اسی بنیاد پر یہاں کی عدلیہ امریکی اور برطانوی عدالتوں کے فیصلوں کو اہمیت دیتی ہے۔

درخواست گزار کے مطابق پاکستان میں بھی برطانیہ اور امریکا کے طرز پر لیبر قوانین نافذ ہونے چاہئیں۔

درخواست میں یہ مؤقف بھی پیش کیا گیا کہ امریکا اور برطانیہ میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر مقرر ہے، اس لئے عدالت پاکستان میں بھی کم از کم تنخواہ اتنی ہی مقرر کرنے کا حکم جاری کرے۔

تاہم عدالت نے قرار دیا کہ اس نوعیت کے فیصلے عدالتی نہیں بلکہ حکومتی اور پالیسی سطح کے معاملات ہیں، جن کا تعین متعلقہ ادارے ہی کر سکتے ہیں، سماعت مکمل ہونے پر عدالت نے درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں