ناسا کاجہاز خلا سے شہاب ثاقب کے نمونے لیکر زمین پر اتر گیا

 ناسا کاجہاز خلا سے شہاب ثاقب  کے نمونے لیکر زمین پر اتر گیا

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی خلائی ادارے ’’ناسا‘‘ کا خلائی جہاز خلا میں موجود شہاب ثاقب سے پتھروں کے نمونے لے کر امریکی ریاست یوٹا کے صحرا میں لینڈ کر گیا۔

ناسا کا اوسیریس ریکس خلائی جہاز 2016 میں مشن پر روانہ ہوا تھا اور بینو تک 2020 میں پہنچا تھا ، زمین پر واپسی تک اس خلائی جہاز نے چھ ارب 20 کروڑ کلومیٹر سفر طے کیا ،بینو شہابیہ خلا کی گہرائیوں میں موجود ہے اور اس پر ساڑھے چار ارب برس پرانے پتھر موجود ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق سائنس دان کہہ رہے ہیں زمین پر لینڈ کرنیوالے خلائی جہاز کے کیپسول میں ایک کپ جتنا شہاب ثاقب کا ملبہ موجود ہے ۔ناسا کوان نمونوں کے معائنے کے لیے چند ہفتے درکار ہوں گے اور وہ اکتوبر میں عوام کے سامنے لانا چاہتا ہے تاہم یہ کیپسول کھول کر ہی معلوم ہوگا اس میں کتنی مقدار میں یہ پتھر موجود ہیں۔ برطانوی ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی کے خلانورد ڈینئیل براؤن کے مطابق نمونوں کے معائنے سے ہم نظام شمسی کی ابتدا بارے مزید جان سکیں گے کہ پانی کیسے وجود میں آیا ،زندگی بنانے والے مالیکیول کیسے بنے ؟۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں