ابراہیم رئیسی ، رفقا کی نماز جنازہ ، لاکھوں افراد کی شرکت : شہباز شریف کی ایرانی سپریم لیڈر سے ملاقات

ابراہیم رئیسی ، رفقا  کی نماز  جنازہ  ،  لاکھوں  افراد  کی  شرکت  :  شہباز  شریف  کی  ایرانی  سپریم  لیڈر  سے  ملاقات

تہران (دنیانیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ حسین عبداللہیان اور رفقا کی نماز جنازہ تہران میں ادا کردی گئی ،ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی میتیں طیارے کے ذریعے تبریز سے تہران لائی گئیں۔۔

 ایئرپورٹ پر جاں بحق ایرانی صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ شہر کے وسط میں صدر رئیسی کے پورٹریٹ اٹھائے ہوئے لاکھوں لوگ تہران یونیورسٹی کے اندر اور اس کے آس پاس جمع ہوئے ، جہاں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ کی امامت کی۔کئی ممالک سے آنے والی شخصیات، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ سمیت ہزاروں افراد شریک ہوئے ،اس سے قبل تہران کے رہائشیوں کو جنازے میں شامل ہونے کیلئے فون پیغامات موصول ہوئے لیکن ملک کے دور دراز کے شہروں سے آنے والوں کی بھی کمی نہیں تھی۔ ابراہیم رئیسی کی تدفین آج جمعرات کو آبائی شہر مشہد میں روضہ امام علی رضا علیہ السلام کے احاطے میں کی جائیگی۔ادھر وزیراعظم شہباز شریف ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کی وفات پر تعزیت کیلئے تہران پہنچے ، وزیر اعظم کے ہمراہ ڈپٹی وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی تھے ۔تہران میں رسمی تعزیتی پروگرام میں 65 سے زائد ممالک کے قائدین اور اعلیٰ عہدے داروں نے ابراہیم رئیسی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ابراہیم رئیسی، حسین امیرعبداللہیان اور ان کی حفاظتی ٹیم کے ہیڈ کے تابوت کو مکمل پروٹوکول کے ساتھ تہران سمٹ ہال منتقل کیا گیا جہاں عراق، شام، آذربائیجان، پاکستان، ہندوستان، افغانستان، سری لنکا، کمبوڈیا، ملائیشیا، قطر، عمان، یمن، ترکیہ اور متعدد دیگر ممالک کے حکام اور اعلیٰ سطح وفود نے شرکت کی۔ قطر کے امیر، ترکمانستان کے قومی سربراہ، تیونس اور تاجکستان کے صدور، پاکستان، آرمینیا، آذربائیجان، شام اور جارجیا کے وزرائے اعظم، لبنان، الجزائر، قازقستان، مالی، ایتھوپیا، روس اور ازبکستان کے پارلیمانی سپیکر، ترکیہ اور ہندوستان کے نائب صدور، کرغزستان، آرمینیا، چین، افغانستان اور سربیا کے نائب وزرا نے اس رسمی تعزیتی پروگرام میں شرکت کی۔لبنان، مصر، تونس، سعودی عرب، کویت، ازبکستان، تاجکستان، بیلاروس، آرمینیا، آذربائیجان، سری لنکا، افغانستان، پاکستان، وینزویلا، اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ اور متحدہ عرب امارات، اردن اور سربیا کے وزیر بھی اس تعزیتی پروگرام میں شریک تھے جبکہ ترکیہ، لبنان اور آذربائیجان کے پارلیمانی وفود نے بھی شہید صدر سید ابراہیم رئیسی اور شہید وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کو خراج عقیدت پیش کیا۔شنگھائی تعاون تنظیم اور او آئی سی تنظیموں کے سیکرٹری جنرل نے بھی تہران پہنچ کر اس تعزیتی پروگرام میں شرکت کی۔سنگاپور، جاپان اور کئی دیگر ممالک کے سربراہوں کے خصوصی ایلچیوں نے بھی ہیلی کاپٹر حادثے کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔اس کے علاوہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور عراق کی الحشد الشعبی تنظیم کے سربراہ نے بھی شہید صدر رئیسی اور شہید وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کو خراج عقیدت پیش کیا اور فاتحہ خوانی کی۔شہباز شریف تقریب کے دوران اس ہال میں بھی گئے جہاں مرحوم ایرانی صدر کا جسد خاکی رکھا گیا تھا، وزیراعظم نے مرحوم صدر کے بلندی درجات کے لئے دعا کی۔وزیر اعظم نے ایرانی صدر کی ایرانی عوام کی ترقی و خوشحالی، پاک ایران تعلقات کے فروغ اور خطے کیلئے خدمات پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا،وزیراعظم نے کہا پوری پاکستانی قوم مشکل کی اس گھڑی برادر ملک ایران کے ساتھ کھڑی ہے ، ہماری تمام تر ہمدردیاں شہدا کے اہلِ خانہ اور ایرانی عوام کے ساتھ ہیں،شہباز شریف نے ایران کے قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر سے پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا،وزیراعظم نے ایران کے نگران صدر ڈاکٹر محمد مخبر کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا،دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف کی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ امام خامنہ ای سے تہران میں ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے المناک انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا،شہبازشریف نے کہا کہ صدر رئیسی ایک وژنری رہنما تھے جنہوں نے اپنے ملک اور اپنے لوگوں کی خدمت کیلئے ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا۔مرحوم صدر رئیسی کے اپریل 2024 میں دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں ان کے قابل تعریف کردار کو اجاگر کیا، اور کہا ہم پاک ایران تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے حوالے سے مرحوم ایرانی صدر کے ویژن کو جاری رکھیں گے ۔وزیراعظم نے تاریخ کے اس نازک موڑ پر اپنے ایرانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے برادر ملک ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ دوستی اور بھائی چارے کے رشتوں کو مزید مضبوط بنانے کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ امت مسلمہ کے اتحاد اور غزہ کے محصور عوام کیلئے صدر رئیسی کی خدمات تاریخ میں لکھی جائیں گی۔دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ ہم اس مشکل گھڑی میں پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف کئے گئے جذبات کے اظہار کو محسوس کرتے ہیں اور شکریہ ادا کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں اور ہم پاک ایران تعلقات کے حوالے سے مرحوم ایرانی صدر رئیسی کے وژن کو آگے بڑھائیں گے ۔علاہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے درمیان مرحوم ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقا کے حوالے سے منعقدہ تعزیتی تقریب کے دوران ملاقات ہوئی،ملاقات میں دوطرفہ اور باہمی دلچسپی کے دیگر پر امور پر بات چیت کی گئی ،دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔بعد ازاں شہباز شریف ایران کا ایک دن کا دورہ مکمل کرنے بعد وطن روانہ ہوگئے ،تہران کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اعلیٰ ایرانی حکام، ایران میں تعینات پاکستان کے سفیر مدثر ٹیپو اور پاکستانی سفارتی عملے نے وزیراعظم کو رخصت کیا۔

 

 

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں