حماس کے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر راکٹ حملے، پروازیں معطل

حماس کے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر راکٹ حملے، پروازیں معطل

غزہ، تل ابیب(اے ایف پی، رائٹرز، مانیٹرنگ ڈیسک)حماس نے اسرائیلی دارالحکومت پر بیسیوں راکٹ حملے کئے جس کے باعث کمرشل پروازیں معطل کر دی گئیں۔

عرب میڈیا کے مطابق القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ شہریوں پر مظالم کے جواب میں صیہونیوں پر راکٹ حملے کیے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تل ابیب پر 6 ماہ بعد حماس کا یہ پہلا راکٹ حملہ ہے ، 15دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ،کئی ماہ بعد راکٹ حملے کے سائرن سنے گئے ۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ وسطی اسرائیل کی طرف 8 راکٹ فائر کیے گئے ،کچھ راکٹوں کو اسرائیلی فضائی دفاع نے روکا ہے ۔ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا غزہ کی پٹی میں گھات لگا کر کیے گئے حملے میں کئی اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک و زخمی کر دیا ، متعدد قیدی محفوظ مقام پر منتقل کر دئیے گئے ۔ انہوں نے کہا جبالیہ کیمپ میں ایک سرنگ میں اسرائیلی فورسز کو نشانہ بنایا۔ حماس نے ایک فوجی کو گھسیٹ کر لے جانے کی تصاویر بھی نشر کیں۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا جس میں کسی فوجی کو اغوا کیا گیا ہو۔ادھر تل ابیب میں اسرائیلی مغویوں کی واپسی کا مطالبہ کرنے والے ہزاروں مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔مظاہرین نے اسرائیلی وزیر اعظم کیخلاف شدید نعرے بازی کی ۔گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران صیہونی حملوں میں81افراد شہید،223 زخمی ہو گئے ۔وزارت صحت نے کہا حملوں میں ابتک 35ہزار894فلسطینی شہید ،80ہزار 643زخمی ہو چکے ۔ دریں اثناایک چھوٹا امریکی فوجی بحری جہاز جنوبی اسرائیلی شہر اشدود کے قریب ساحل پر ڈوب گیا۔جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں 7 افراد جاں بحق ہو گئے ۔ناروے کے وزیر خارجہ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے سفارتی کاغذات فلسطینی وزیر اعظم کے حوالے کر دئیے۔

عالمی عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے برطانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر دفاع کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کرنے کے اپنے فیصلے کو درست قرار دیدیا۔ انہوں نے کہا اسرائیل کودفاع کا پورا حق حاصل ہے لیکن جنگی جرائم یا انسانیت کے خلاف جرائم کرنیکا لائسنس نہیں ہے ۔حقیقت یہ ہے کہ غزہ میں پانی بند کیا گیا ،کھانے کیلئے قطار میں کھڑے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا، امدادی اداروں کے لوگ مارے گئے، اگر بین الاقوامی انسانی قانون کی تعمیل یہی نظر آتی ہے تو پھر جنیوا کنونشنز کا کوئی مقصد نہیں ۔سپین کے وزیر دفاع مارگریٹا کا کہنا ہے کہ غزہ میں حقیقی نسل کشی ہو رہی۔ہسپانوی وزیر خارجہ نے کہا اسرائیل کی سلامتی کی بہترین ضمانت فلسطینی ریاست کو تسلیم کرناہے اور یہی انصاف ہے ۔ادھر ٹورنٹو میں ایک یہودی سکول میں فائرنگ ہوئی ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں