دوحہ کانفرنس:طالبان کا اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ

دوحہ کانفرنس:طالبان کا اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ

دوحہ(اے ایف پی) طالبان حکام نے دوحہ کانفرنس میں اقوام عالم سے افغانستان پرعائد اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے مغرب سے تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے خواتین پر پابندیاں نظر انداز کرنے پر زور دیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق دوحہ کانفرنس کا دو روزہ اجلاس اتوار کو شروع ہوا جس میں طالبان حکومت کا وفد بھی شریک ہوا ۔ افغان وزارت خارجہ کے سینئر اہلکار ذاکر جلالی نے کہا کہ طالبان حکومت کا وفد ملاقاتوں کو افغانستان کی معیشت کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے استعمال کرے گا۔ طالبان وفد کے سربراہ ذبیح اللہ مجاہد نے 20 سے زائد سفیروں اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں سے خطاب میں کہا کہ اسلامی قانون کے تحت تمام شہریوں کے حقوق کی ضمانت دی گئی ہے ۔ تصادم کے بجائے افہام و تفہیم کے راستے تلاش کرنے چاہئیں،امارت اسلامیہ مغربی ممالک کے ساتھ تعمیری طور پر منسلک ہونے کی خواہش مند ہے ۔انہوں نے کہا کسی بھی خودمختار ریاست کی طرح ہم کچھ مذہبی اور ثقافتی اقدارکو برقرار رکھتے ہیں جن کو تسلیم کرنا ضروری ہے ۔دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے دوحہ کانفرنس میں طالبان کو شرکت کی دعوت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے اسلام کی سخت تشریح نافذ کی ہے ، افغانستان میں خواتین کوبنیادی انسانی حقوق بھی حاصل نہیں ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں