بنگلہ دیش:حکومت نے جماعت اسلامی پر عائد پابندی اٹھالی

بنگلہ دیش:حکومت نے جماعت اسلامی پر عائد پابندی اٹھالی

ڈھاکہ (اے ایف پی ) ڈاکٹر یونس کی سربراہی میں قائم عبوری حکومت نے جماعت اسلامی بنگلہ دیش اور اس کے طلبا ونگ پر لگائی گئی پابندی ختم کردی۔

حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے جماعت اسلامی اور اس کی طلبا تنظیم چھاترو شبر کیخلاف دہشتگردی میں ملوث ہونے کے الزامات ثابت نہیں ہوسکے ۔خیال رہے کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت نے اگست میں جماعت اسلامی اور اسکی طلبا تنظیم پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت پابندی عائد کردی تھی ۔بنگلہ دیش میں جبری گمشدگیوں کی تحقیقات کیلئے ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج معین الاسلام کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن بنا دیا گیا۔ کمیشن سابق وزیراعظم حسینہ کے دور میں 2010 سے 5 اگست 2024 کے درمیان انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے لاپتا کیے گئے 700 افراد سے متعلق تحقیقات کرے گا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق اکثر گمشدہ افراد کا تعلق حسینہ کی حریفوں، بی این پی اور جماعت اسلامی سے تھا۔بنگلہ دیش میں توہین عدالت ایکٹ کی خلاف ورزی پر تین سابق چیف جسٹس سمیت سات سابق ججز کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ۔نامز دحجز میں سابق چیف جسٹس محمود حسین، حسن صدیق ، عبید الحسن جبکہ اپیلٹ ڈویژن کے ایمان علی، حسین حیدر، ابوبکر صدیق اور نورزمان شامل ہیں۔ مقدمہ میں موقف اختیار کیا گیا کہ ججز نے توہین عدالت کے نام پر سماعت کے بغیر سزا دیکر توہین عدالت ایکٹ 1926 کی خلاف ورزی کی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں