شام :ہزاروں لاپتاافراد کے لواحقین کا مظاہرہ ،انصاف کا مطالبہ
بیجنگ،دمشق (اے ایف پی)شام کے دارالحکومت دمشق میں بشار الاسد کے دور میں لاپتا ہونے والے افراد کے لواحقین نے بڑا مظاہرہ کیا ہے ۔
مظاہرین نے نئے شامی حکام سے شہریوں کی گمشدگی پربشار الاسد حکومت کے مظالم کا احتساب اور انصاف کا مطالبہ کیا ۔شہری وفا مصطفی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا لاپتا افراد کی معلومات حاصل کرنا ہمارا حق ہے ،میں اپنے بیٹے کیلئے بے نشان قبر نہیں چاہتا،انہوں نے کہا اسد کے دور حکومت میں اس طرح کے مظاہرے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا، لیکن اب یہ ممکن ہے ۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شام میں تباہ کن مداخلت کی جارہی ہے ۔فیصلوں کو صرف شامی عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے ۔عباس عراقچی نے چینی اخبار پیپلز ڈیلی میں مضمون میں لکھا کہ ایران شام کی سلامتی ، خود مختاری اور یکجہتی کا حامی ہے ۔عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے کہا ہے کہ معزول صدر بشار الاسد کی حکومت نے عراق سے فوجی مداخلت کیلئے نہیں کہا تھا،ہم مداخلت کرینگے نہ شامی سکیورٹی سے چھیڑ چھاڑ کا حصہ بنیں گے ۔ترکیہ نے کہا ہے کہ بشار الاسد حکومت کے زوال کے بعد 31ہزار سے زیادہ شامی اپنے وطن چلے گئے ۔واضح رہے ترکیہ میں تقریباً تیس لاکھ شامی پناہ گزین ہیں جو 2011 میں خانہ جنگی کے آغاز کے بعد شام سے فرار ہو گئے تھے ۔