برطانیہ : 2ہزار سابق افغان کمانڈوز کی پناہ کی درخواستیں مسترد

برطانیہ : 2ہزار سابق افغان کمانڈوز کی پناہ کی درخواستیں مسترد

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)برطانیہ کی سپیشل فورسز کی مخالفت کے بعد افغانستان کی فوج کے دو ہزار سے زائد سابق کمانڈوز کی برطانیہ میں آباد کاری کی درخواستیں مسترد کر دی گئی ہیں،جس سے انہیں جنگی جرائم کی گواہی دینے سے روک دیا گیا ۔

 برطانیہ کی وزارت دفاع  نے عدالت میں سابق افغان فوجی کے کیس کے دوران انکشاف کیا کہ افسران نے ان ہزاروں افغان فوجیوں کی درخواستیں رد کیں جو طالبان کے خلاف جنگ میں برطانوی فوج کے شانہ بشانہ لڑے ۔ اس سے قبل یہ کہہ کر انکار کیا گیا تھا کہ ایسا کرنا پالیسی نہیں ہے ۔تاہم سپیشل فورسز کی جانب سے درخواستوں کی حمایت نہ کرنے پر تنازع پیدا ہوا ہے کیونکہ سپیشل فورسز کے خلاف افغانستان میں مبینہ جنگی جرائم کرنے پر انکوائری چل رہی ہے اور یہ افغان فوجی اس جگہ پر موجود تھے ۔اگر یہ افغان فوجی برطانیہ میں آباد ہو گئے تو انہیں ثبوت پیش کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے ۔ ان میں بہت سے افغانستان میں چھپے ہوئے ہیں۔افغانستان میں کام کرنے والے برطانوی فوج کے سابق افسر مائیک مارٹن نے کہا کہ سپیشل فورسز نے افغان فوجیوں کی درخواستیں اس لیے روکیں کیونکہ وہ افغانستان میں ہونے والے مبینہ جنگی جرائم کے گواہ تھے جس کی انکوائری چل رہی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں