تجارتی جنگ:چین اور امریکا کے ایک دوسرے پروار:چینی حکومت نے امریکی بوئنگ طیاروں کی خریداری روک دی،واشنگٹن کی نویڈیا چپ برآمد پر پا بندی ،سونا ریکارڈ مہنگا،سٹاک ،مارکیٹ لڑکھڑاگئی
واشنگٹن ،بیجنگ،کراچی (اے ایف پی،بزنس رپورٹر)دنیا کی دو بڑی معیشتوں چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں مزید تیزی آگئی اور فریقین نے ایک دوسرے پر نئے حملے کئے ہیں ،چین نے امریکی ساختہ بوئنگ طیاروں کی درآمد پر پابندی عائد کر دی اورامریکا نے چینی کی بنائی ہوئی ایک اہم چپ نویڈیا کی برآمد بند کردی ،سوناریکارڈ مہنگا ہوگیا جبکہ سٹاک مارکیٹ میں گراوٹ کی لہردوڑ گئی۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے چین پرٹیر ف 245فیصدتک بڑھانے کا اشارہ دیا ہے ، وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین سے امریکا درآمد کی جانے والی اشیا پر اب 245 فیصد تک ٹیرف لاگو ہو سکتاہے ۔ ویب سائٹ پر جاری تازہ فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے چین کو اب امریکا میں درآمدات پر 245 فیصد تک کے ٹیرف کا سامنا ہے ، جو چین کی جوابی کارروائیوں کا نتیجہ ہے ۔ اس پر ردعمل میں چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لین جیان نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ آپ 245 فیصد ٹیرف پر امریکاسے جا کر پوچھیں،یہ تجارتی جنگ امریکا نے شروع کی تھی اور چین نے اپنے جائز حقوق و مفادات کے تحفظ اور بین الاقوامی انصاف کو یقینی بنانے کیلئے جوابی اقدامات کئے جو مکمل طور پر معقول اور قانونی ہیں۔ چین کا مؤقف ہمیشہ واضح رہا ہے اور ٹیرف یا تجارتی جنگوں میں کوئی بھی فریق جیتتا نہیں ،چین ایسی جنگ لڑنا نہیں چاہتا، مگر لڑنے سے ڈرتا بھی نہیں،اگر امریکا واقعی مسائل کو مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے تو اسے دباؤ ڈالنے کی پالیسی ، بلیک میلنگ اور دھمکیاں بند کرنا ہوں گی اور برابری، احترام اور باہمی فائدے کی بنیاد پر بات چیت کرنی ہوگی۔
قبل ازیں چینی حکومت نے اپنی ایئرلائنز کو ہدایت کی ہے کہ وہ بوئنگ طیاروں کی نئی خریداری اور موجودہ آرڈرز کی ترسیل کو معطل کر دیں، اس پابندی سے 2025 میں متوقع 29 بوئنگ طیاروں کی خریداری متاثر ہوئی،چین نے امریکی ساختہ ہوائی جہازوں کے پرزہ جات پر بھی پابندی عائد کر دی اورچینی ایئرلائنز کو درآمدات سے روک دیاہے جس سے موجودہ بوئنگ بیڑے کی مرمت اور دیکھ بھال میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں جبکہ امریکا کی جانب سے چین کی اہم نویڈیا چپ کی برآمدات پر نئی پابندیاں کردی گئیں جس سے وال سٹریٹ کے شیئرز میں کمی دیکھنے میں آئی جبکہ یورپی سٹاک مارکیٹس میں ملا جلا رجحان رہا۔ وال سٹریٹ کے بڑے انڈیکسز گزشتہ روز گراوٹ کا شکار رہے ، نویڈیا کے شیئرز میں چھ فیصد سے زائد کمی ہوئی اور امریکی ڈالر پر بھی دباؤ دیکھا گیا۔ نویڈیانے منگل کی رات ریگولیٹرز کو اطلاع دی کہ اسے رواں سہ ماہی میں 5.5 ارب ڈالر کا نقصان متوقع ہے کیونکہ امریکانے چین کو مخصوص چپس کی فروخت کے لئے نئی لائسنسنگ شرط عائد کی ہے ۔نصدق کمپوزٹ انڈیکس 3.6فیصد اور ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج 1.7فیصد اور براڈ بیسڈ 2.5تک گرگئے ۔پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بھی گزشتہ روز مندی رہی ،دن کا آغاز مثبت زون سے ہوا لیکن ٹریڈنگ کا اختتام منفی زون پر ہوا ،جسکی بنیادی وجہ مالیاتی شعبوں کی جانب سے حصص کی بڑے پیمانے پر فروخت ہے ۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس755 پوائنٹس اور 0.65 فیصد کمی سے 116,020.11 پوائنٹس پر بند ہوا،اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس242 پوائنٹس کمی سے 35,606 پوائنٹس ،آل شیئرز انڈیکس 473 پوائنٹس کمی سے 72505پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 2113 پوائنٹس گھٹ کر 176238 پوائنٹس پر بند ہوا۔مجموعی طو رپر451 کمپنیوں کے حصص کاکاروبار ہوا جس میں سے 140 کمپنیوں کی حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 260 میں کمی اور 51 میں استحکام رہا۔ ٹیرف کی جنگ سے سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے جو غیر یقینی حالات میں محفوظ سرمایہ سمجھا جاتا ہے ،عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت پہلی بار3310ڈالر فی اونس تک جا پہنچی ،پاکستان میں فی تولہ سونا 8 ہزار 600 روپے کے بڑے اضافے سے ملکی تاریخ میں پہلی بار 3 لاکھ 48 ہزار روپے کی نئی بلند ترین سطح پرجاپہنچا۔ دس گرام سونے کی قیمت 7 ہزار 373 روپے کے بھاری اضافے سے پہلی بار 2 لاکھ 98 ہزار 353 روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت 63 روپے کے اضافے سے 3 ہزار 460 روپے ہوگئی۔انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کوڈالر کے مقابلے روپیہ تگڑا رہا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالرمستحکم رہا۔سٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک میں ڈالر11پیسے کی کمی سے 280.47روپے کا ہوگیا۔فاریکس رپورٹ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر280.09روپے پر مستحکم رہا۔