نیتن یاہو نے ذاتی وفاداری کا مطالبہ کیا، اسرائیلی انٹیلی جنس چیف کا سپریم کورٹ میں بیان حلفی
یروشلم(اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز اسرائیلی سپریم کورٹ میں شین بیت کے برطرف سربراہ رونن بار نے اپنا بیان حلفی جمع کرایا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نیتن یاہو نے داخلی سلامتی کے ذمے دار ادارے کے سربراہ کے طور پر۔۔۔
ان سے اپنے لیےذاتی وفاداری کا مطالبہ کیا تھا۔اسرائیلی انٹیلی جنس چیف رونن بار نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعظم نیتن یاہو نے انہیں شین بیت کی سربراہی سے برطرف کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب وزیر اعظم کا ذاتی وفاداری کا مطالبہ پورا کرنے سے انکار کر دیا۔رونن بار نے اپنے حلفیہ بیان میں اسرائیلی سپریم کورٹ کو بتایا کہ نیتن یاہو نے ان سے مطالبہ کیا تھا کہ داخلی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ کے طور پر وہ نہ صرف حکومت مخالف اسرائیلی مظاہرین کی جاسوسی کریں بلکہ ساتھ ہی سرابرہ حکومت کے خلاف جاری کرپشن کے مقدمے کی کارروائی میں رکاوٹیں بھی ڈالیں۔یاد رہے نیتن یاہو نے کچھ عرصہ قبل داخلی سلامتی کے نگران ملکی خفیہ ادارے شین بیت کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے کا حکم جاری کر دیا تھا۔ اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا گیا تھا اسی دوران نیتن یاہو نے شین بیت کا ایک نیا سربراہ بھی نامزد کر دیا تھا۔لیکن رونن بار کی برطرفی کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے کی وجہ سے ابھی تک کوئی بھی حتمی پیش رفت دیکھنے میں نہیں آ سکی۔ حلفیہ بیان کے جواب میں نیتن یاہو کے دفتر کی طرف سے کہا گیا کہ بار کی طرف سے کیے گئے دعوے غلط ہیں اور ان کی طرف سے اسرائیلی سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا حلفیہ بیان بھی جھوٹ پر مبنی ہے ۔