بھارت کیساتھ کشمیر،پانی دہشتگردی پر بات چیت کیلئے تیار ہیں ،بلاول

بھارت کیساتھ کشمیر،پانی دہشتگردی پر بات چیت کیلئے تیار ہیں ،بلاول

برسلز (مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں) پارلیمانی وفد کے سربراہ و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارت کے یکطرفہ طور پر کئے گئے فیصلے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔۔

، بھارت کے ساتھ بات کرکے کشمیر، دہشت گردی اور پانی کے مسائل حل کرنے کے خواہشمند ہیں۔برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کی ٹریڈ کمیٹی کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ کمیٹی کے سامنے پاکستان کا کیس پیش کیا، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، انہوں نے کہا کہ ‘نہ صرف آج کی ملاقات بلکہ یورپی یونین کے ساتھ پہلے کی ملاقاتیں بھی شاندار رہیں، یورپی یونین نے بھارت کے ساتھ تنازع کے دوران ہمارے لوگوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔پارلیمانی وفد کے رکن اور وفاقی وزیر مصدق ملک نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ہمارا پانی روکنے کی دھمکی دے رہا ہے ان کا تو اپنا ایک تہائی پانی کہیں اور سے آرہا ہے ، اگر یہ بات چل پڑی تو سوچیں اُن کے ساتھ کیا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہندوتوا کا بھوت ہمیں تو خیر کیا نقصان پہنچائے گا، پہلے ہم نے ان کے 2 جہاز، پھر 6 گرائے اور اب 60 جہاز گرا دیں گے ، ۔ سابق سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ‘چیئر آف دی یورپی پارلیمنٹ کی انٹرنیشنل ٹریڈ کمیٹی کے ساتھ ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل تھی،یورپی یونین سے درخواست کی ہے اور انہیں کہا ہے کہ پہلے بھی انہوں نے ہمیں سپورٹ کیا آئندہ بھی کریں گے ۔ بی بی سی کو انٹرویو میں بلاول نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے انڈیا نے بہت بڑا اعلان کر دیا ہے ، اس پر عملدرآمد ہو گا تو جنگ ہو گی، تو اگر انڈیا ہمارے پانی کی سپلائی روکتا ہے تو اس صورت میں جنگ ہو گی۔ اپنے دورہ امریکا اور برطانیہ کو کامیاب قرار دیتے ہوئے بلاول نے یہ بھی کہا کہ اگر انڈیا نے پاکستان کا پانی بند کیا تو اُس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو سکتا ہے ۔سابق وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلی ٰسطحی پارلیمانی وفد نے بیلجیئم فارن افیئر کمیٹی کی وائس چیئر ، مسز کیٹلین ڈیپورٹر اور چیئر آف پاکستان بیلجیئم پارلیمنٹری فرینڈشپ گروپ فرانکیم بیلجینڈ سمیت بیلجیئم کی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے ممبران سے ملاقات کی۔وفد نے دوران ملاقات جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کی صورتحال پر مفصل بریفنگ دی اور پرامن بقائے باہمی کے لئے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ پارلیمانی وفد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان خطے میں آگے بڑھنے ،پائیدار قیام امن اور مسائل کے حل کیلئے جامع مذاکرات کا حامی ہے ۔ دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر بلاول بھٹو نے ری ٹویٹ کیا ہے ، بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان امن چاہتاہے ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی امن چاہتے ہیں،بھارت میں مودی کی حکومت جنگ چاہتی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں