کشمیر پر ثالثی کبھی قبول نہیں کرینگے ،مودی کا ٹرمپ کو فون

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ٹرمپ کو منگل کی رات گئے فون کال کے۔۔
دوران کہا بھارت نے جموں و کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کسی تیسرے فریق کی ثالثی کے لیے نہ تو کبھی کہا ہے اور نہ ہی ثالثی کبھی قبول کرے گا۔ بدھ کی صبح صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بھارت کے سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے کہا صدر ٹرمپ اور پی ایم مودی کے درمیان منگل کو دیر گئے تقریباً 35 منٹ تک بات چیت ہوئی۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے وکرم مسری کے اس بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا ۔وکرم مسری نے یہ بھی کہا وزیر اعظم مودی نے واضح طور پر ٹرمپ کو بتایا تنازع کے دوران کسی بھی سطح پر امریکا اور انڈیا کے تجارتی معاہدے پر یا پھر انڈیا اور پاکستان کے بیچ امریکی ثالثی کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ وکرم مسری نے کہا انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی دونوں فوجوں کے درمیان بات چیت کے ذریعے حاصل کی گئی تھی نہ کہ امریکی ثالثی سے ۔وکرم مسری نے بتایا بات چیت کے دوران وزیر اعظم مودی نے ٹرمپ سے واضح لفظوں میں کہا بھارت پاکستان کی گولیوں کا جواب گولوں سے دے گا۔ مودی نے ٹرمپ کو واضح طور پر کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھارت دہشت گردی کے درمیان کسی تجارتی معاہدے کا سہارا نہیں لے گا اور دہشت گردی کے خلاف بھارت کی جنگ جاری رہے گی۔وزیر اعظم مودی نے صدر ٹرمپ کو بتایا آپریشن سندور کے بعد پاکستان کے ساتھ فائر بندی کا معاہدہ اسلام آباد کی درخواست پر ہوا۔بات چیت کے دوران پی ایم مودی نے ٹرمپ کو بھارت آنے کی دعوت دی۔