ایران سے بات کر رہے ہیں، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے :ٹرمپ

ایران سے بات کر رہے ہیں، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے :ٹرمپ

واشنگٹن، موریسٹاؤن (اے ایف پی)امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران سے بات کر رہے ہیں، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے ، مجھے روانڈا، کانگو، سربیا اور سب سے بڑھ کر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرانے پر نوبل انعام ملنا چاہیے ۔

 ایران ، اسرائیل کی صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے ،ایران امریکا سے بات کرنا چاہتاہے ، یورپ سے نہیں،میں مذاکرات سے پہلے سیزفائر چاہتا ہوں،میں عراق جنگ کے خلاف تھا،کہا تھا اگر جنگ کروتو تیل اپنے پاس رکھومگر انہوں نے یہ نہیں کیا،مجھے لگتا ہے ایران ایٹمی طاقت بننے کے قریب تھا،اس نے ایٹمی طاقت کیلئے میٹریل جمع کرلیا تھا،روکنا بہت مشکل ہوگا، اسرائیل کو ایران پر برتری حاصل ہے ، ٹرمپ کا کہنا تھا ایران کے پاس تیل کے بڑے ذخائر موجود ہیں، تو انہیں یہ سویلین مقصد کیلئے نیوکلیئر توانائی کیوں چاہیے ، کچھ مخصوص ممالک کیلئے یہ کہنا ٹھیک ہے کہ انہیں بجلی اور ایئر کنڈیشن بنانے کیلئے نیوکلیئر کی خاص حد کی اجازت ہونی چاہیے ، لیکن جب آپ کے پاس تیل کے وسیع ذخائر ہوں تو یہ دیکھنا بہت مشکل ہے کہ آپ کو اس کی ضرورت ہے ۔ٹرمپ نے نیو جرسی کے موریس ٹاؤن پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا ایران کے پاس ممکنہ امریکی فضائی حملوں سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دو ہفتے ہیں،فوجی کارروائی کرنے کے بارے میں پندرہ دن کے اندر فیصلہ کریں گے ،ٹرمپ نے برطانوی، جرمن، فرانسیسی اور یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کاروں کی جنیوا میں ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یورپی طاقتیں ایران اسرائیل جنگ کے خاتمے میں مدد نہیں کر سکیں گی ،ایران یورپ سے بات نہیں کرنا چاہتا۔ وہ ہم سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ یورپ مدد کرنے کے قابل نہیں ہوگا۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں