لوک سبھا : آپریشن سندور پر بحث : مودی پر تنقید ، دم ہے تو کہہ دیں ٹرمپ نے جھوٹ بولا : اپوزیشن
نئی دہلی(دنیا مانیٹرنگ ،این این آئی)بھارتی اپوزیشن نے وزیراعظم مودی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان رواں سال مئی میں ہونے والی چار روزہ جنگ میں ناکامیوں پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے لوک سبھا اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے 5 بھارتی طیارے گرنے کے بیان پر اگر مودی میں دم ہے تو یہاں اپنے خطاب میں کہہ دیں کہ ٹرمپ نے جھوٹ بولا ۔مودی کہیں کہ بھارت نے جنگ بندی نہیں کی ،بھارت کے طیارے نہیں گرے ،صدر ٹرمپ 28 مرتبہ پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی کروانے کا کریڈٹ بھی لے چکے ۔کسی ایک بھی ملک نے پاکستان کی مذمت نہیں کی۔ اپوزیشن کی تنقید کے بعد وزیراعظم مودی نے اپنی تقریر میں آپریشن سندور کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ22 اپریل کو پہلگام حملے کا بھرپور جواب دیا گیا۔پاکستان کچھ نہ کر سکا۔ دنیا کے کسی رہنما نے آپریشن سندور روکنے کا نہیں کہا۔بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ سکیورٹی فورسز نے پہلگام حملے میں ملوث تین پاکستانی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا ہے ۔ میں قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ تینوں دہشت گرد وہی تھے جنہوں نے ہمارے شہریوں کو مارا تھا،بھارت کے پاس اس بات کے بہت سے ثبوت ہیں کہ یہ دہشتگرد پاکستانی تھے ، ان کے قبضے سے دو پاکستانی ووٹر شناختی کارڈ اور پاکستان میں تیار کردہ چاکلیٹس برآمد ہوئی ہیں۔فرانزک تجزیے سے ثابت ہوا ہے کہ ان کے پاس موجود رائفلیں حملے میں استعمال ہوئیں۔کانگریس کے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر گورو گگوئی نے کہا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ 35 رافیل طیارے کافی ہیں، لیکن ہم ایسا نہیں سمجھتے ، ایک طیارہ بھی کھونا بہت بڑا نقصان ہے ۔کانگریسی رہنما پرینکا گاندھی نے کہا کہ ایجنسیاں ناکام ہوئیں، تو کیا وزیر داخلہ نے استعفیٰ دیا؟ آخر وزیراعظم مودی نے جنگ روکنے پر آمادگی کیوں ظاہر کی؟ایوان بالا (راجیہ سبھا) میں قائد حزب اختلاف ملیکارجن کھڑگے نے کہا ٹرمپ کہتا ہے پانچ طیارے مار گرائے گئے ،آپ خاموش کیوں ہیں؟ لوک سبھا کے رکن امریندر سنگھ راجا نے پاک بھارت جنگ کے دوران رافیل گرانے کی تصدیق کر دی۔رافیل گرنے کی تصاویر لہرا دیں،امریندر سنگھ راجا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بسیانہ ایئر فورس سٹیشن کے پاس ایک لڑاکا طیارے کا ٹیل گرا، یہ ٹیل رافیل طیارے کا تھا جس پر BS-001 لکھا ہوا تھا، حادثے میں ایک شخص ہلاک جبکہ 9 افراد زخمی ہوئے ۔ بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی نے کسی بھی پرتشدد واقعے کے رونما ہونے کے بعد مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اجتماعی سزا دینے پر مودی حکومت، بھارتی میڈیا اور تحقیقاتی اداروں پر کڑی تنقید کی ۔ روح اللہ نے لوک سبھا سے خطاب کرتے ہوئے کہا پہلگام واقعے کے بعدمقبوضہ کشمیر میں 13گھروں کومشکوک افراد کی زیر ملکیت ہونے کے شبہ میں بغیر کسی قانونی کارروائی کے دھماکے سے اڑا دیا گیا۔پلوامہ اور پہلگام جیسے واقعات کے بعد 2ہزارسے زائد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا،انہیں صرف کشمیری ہونے کی سزا دی گئی ۔کشمیری بدستور سخت پابندیوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ہر پانچ کلومیٹر بعد ہمیں روکا جاتا ہے ۔ ہمارے نوجوانوں کو جیلوں میں ڈالا جاتا ہے ، انہیں وحشیانہ تشددکانشانہ بنایا جاتا ہے ،بھارت بھر میں کشمیری طلبا اور تاجروں کو تشدد، بے دخلی اورخوف و دہشت کا نشانہ بنایا جاتاہے ۔خیال رہے بھارتی لوک سبھا میں بھارت کے آپریشن سندور پر بحث جاری ہے جس میں اپوزیشن کی جانب سے مودی حکومت پر شدید تنقید جاری ہے ۔