اسرائیل:فلسطینی قیدیوں کیلئے سزائے موت کا ابتدائی بل منظور

اسرائیل:فلسطینی قیدیوں کیلئے سزائے موت کا ابتدائی بل منظور

مغربی کنارہ میں اسرائیلی آبادکاروں کا حملہ، گاڑیاں ، مویشی خانے ،فیکٹری جلا دی فلسطینی آئین کی تیاری کیلئے فرانس اور فلسطین کا مشترکہ کمیٹی قائم کرنے پر اتفاق

تل ابیب،پیرس(اے ایف پی)اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ نے ایک متنازعہ بل کی ابتدائی مرحلے میں منظوری دیدی ہے ، جس کے تحت اُن فلسطینی مزاحمت کاروں کو سزائے موت دی جا سکے گی، جو اسرائیلی شہریوں کے قتل کے مرتکب پائے جائیں گے ۔کنیسٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں 120 ارکان میں سے 39 نے بل کے حق میں جبکہ 16 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ بل کے قانون بننے تک مزید تین مراحل طے کرنا ہوں گے ۔اسرائیل کے قومی سلامتی کے انتہا پسند وزیر ایتمار بن گویر نے کہا جب یہ قانون منظور ہو جائے گا، تو دہشت گرد صرف جہنم میں ہی رہا ہوں گے ،فلسطین اور حماس نے بل کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ۔مغربی کنارہ میں اسرائیلی آبادکاروں نے حملہ کر کے گاڑیوں ، مویشی خانے ،فیکٹری کو آگ لگا دی،حملے میں کئی فلسطینی زخمی ہو گئے ۔اسرائیلی فوج کے مطابق نقاب پوش اسرائیلی شہریوں نے فلسطینیوں کی جائیدادیں نذرِ آتش کیں، کئی آبادکاروں کو حراست میں لے لیا۔ فرانسیسی صدر میکخواں نے کہا فرانس اور فلسطین نے ایک مشترکہ کمیٹی قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جو فلسطینی ریاست کے آئین کی تیاری پر کام کرے گی۔ فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے بعد میکخواں نے کہا اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے کے کسی بھی حصے کے الحاق کی کوشش یورپی ردعمل کو جنم دے سکتی ہے ۔ جزوی یا مکمل الحاق کی کوئی بھی منصوبہ بندی، قانونی ہو یا عملی، ایک سرخ لکیر ہے ۔

 

 

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں