افغانستان میں خواتین ، لڑکیوں کے حقوق مسلسل پامال :اقوام متحدہ
افغانستان میں سکیو رٹی صورتحال بظاہر پرسکون ، پاکستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی ہے مستقبل میں ڈاکٹرز، اساتذہ کی قلت ہو گی ،میڈیا آزادی محدود:نائب خصوصی نمائندہ
اقوام متحدہ (اے پی پی)افغانستان کیلئے اقوام متحدہ کی نائب خصوصی نمائندہ جارجٹ گیگنن نے کہا افغانستان میں انسانی بحران میں شدت کے باعث خواتین اور لڑکیوں کے حقوق مسلسل پامال ہورہے ہیں ۔ جارجٹ گیگنن نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ اگرچہ افغانستان میں مجموعی طور پر سکیو رٹی صورتحال بظاہر پرسکون ہے لیکن پاکستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی اور عسکری سرگرمیوں کے باعث حملے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا افغانستان کے عبوری حکامبین الاقوامی برادری کے ساتھ باہمی روابط کے مواقع کو مسلسل نظر انداز یا مسترد کر رہے ہیں۔ خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم تک رسائی حاصل نہیں جس سے ملک کے مستقبل کے ڈاکٹرز، اساتذہ اور رہنماؤ ں کی قلت پیدا ہو رہی ہے ۔ افغانستان میں میڈیا کی آزادی بھی شدید محدود ہو چکی ہے جبکہ نجی زندگی میں بھی حکومتی قوانین کے تحت مسلسل مداخلت کی جارہی ہے ۔خواتین کی شرکت کے بغیر کوئی موثر انسانی امداد ممکن نہیں ہے ۔جارجٹ گیگنن نے کہاکہ انسانی حقوق اختیاری نہیں بلکہ روزمرہ زندگی کی بنیادی ضروریات ہیں۔ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم، کام اور مکمل شراکت کے مواقع فراہم کرنا بحالی کے لیے ناگزیر ہے ۔