اسرائیل:مغربی کنارے میں 19 نئی یہودی بستیوں کی منظوری
حماس غزہ میں گرفت مضبوط بنا رہی ، اقتدار چھوڑنے پر آمادہ نہیں:امریکی سینیٹر غزہ میڈیا رسائی،اسرائیلی عدالت کا حکومت کو 4 جنوری تک جواب دینے کا حکم
یروشلم،بیروت(اے ایف پی)اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 19 نئی یہودی بستیوں کے قیام کی منظوری دے دی ۔ اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ سموٹریچ نے کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد فلسطینی ریاست کے قیام کو روکنا ہے ۔ ان کے دفتر کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں منظور کی گئی بستیوں کی تعداد 69 ہو چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ان اقدامات کو کشیدگی میں اضافے اور فلسطینی ریاست کے امکانات کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
امریکی سینیٹر لنزی گراہم نے اسرائیل کے دورے کے دوران الزام عائد کیا ہے کہ حماس اور حزب اللہ جنگ بندی کے باوجود دوبارہ اسلحہ جمع کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق حماس غزہ میں اپنی گرفت مضبوط بنا رہی ہے اور اقتدار چھوڑنے پر آمادہ نہیں۔ یروشلم میں غیر ملکی صحافیوں کی ایسوسی ایشن نے اسرائیل کی سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا جس میں 4 جنوری تک اسرائیل کو غزہ میں میڈیا رسائی کے حوالے سے جواب دینے کا پابند بنایا گیا ہے ۔ اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیلی حکام نے غیر ملکی صحافیوں کو آزادانہ طور پر غزہ میں داخل ہونے سے روک رکھا ہے ۔ادھر جنوبی لبنان میں اسرائیلی فضائی حملوں میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔