حماس نے اسرائیلی حملے میں اپنے ترجمان کے شہید ہونیکی تصدیق کر دی
ابو عبیدہ کا اصل نام حذیفہ ،آخری ویڈیو بیان ستمبر میں سامنے آیا ، محمد السنوار و دیگر کی شہادت کی بھی تصدیق اگر اسرائیل نے صو مالی لینڈ میں قدم رکھا تو اسے عسکری ہدف سمجھا جائے گا:یمنی حوثی رہنما عبدالمالک
غزہ،صنعا(اے ایف پی،دنیا مانیٹرنگ) حماس نے اپنے فوجی ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کی شہادت کی تصدیق کردی۔القسام بریگیڈز کے نئے ترجمان نے اپنے ویڈیو بیان میں ابو عبیدہ سمیت القسام بریگیڈز کے دیگر کمانڈروں کی شہادت کی بھی تصدیق کی۔ترجمان نے اسرائیلی حملوں میں القسام کے قائدین محمد السنوار، رائد سعد، محمد شبانہ، حکم العیسیٰ کی شہادت کی بھی تصدیق کی۔ترجمان نے اپنے بیان میں ابو عبیدہ کو ان کے اصل نام حذیفہ الکحلوت کے نام سے متعارف کروایا۔حذیفہ الکحلوت القسام کے میڈیا ونگ الاعلام العسکری کے سربراہ تھے ۔حذیفہ الکحلوت کا آخری ویڈیو بیان ستمبر کے اوائل میں سامنے آیا تھا جبکہ اسرائیل نے 30اگست کو ابو عبیدہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ علاوہ ازیں اسرائیل کی سپریم کورٹ نے عارضی حکم جاری کیا ہے جس کے تحت حکومت کے فیصلے کے تحت گالئی تساحل ریڈیو سٹیشن کی بندش کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ اسرائیل حماس کی غیر مسلح کرنے اور غزہ کی غیر فوجی حیثیت یقینی بنانے کا مطالبہ کر رہا ہے ، لیکن حماس نے اسرائیل کے ہتھیار ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
یمن کے حوثی رہنما عبدالمالک الحوثی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے صو مالی لینڈ میں قدم رکھا تو اسے عسکری ہدف سمجھا جائے گا۔ اسرائیل نے حال ہی میں اس خطے کو رسمی طور پر تسلیم کیا، جو 1991 میں صو مالیہ سے الگ ہوا تھا۔ حوثی رہنما نے کہا یہ اقدام خطے میں سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے ۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیل کو ریڈ سی تک رسائی ملے گی اور یمن میں حوثیوں کے خلاف کارروائی ممکن ہوگی۔ افریقن یونین،پاکستان ، سعودی عرب اور یورپی یونین نے بھی اس فیصلے پر تشویش ظاہر کی ہے ۔حماس نے کہا ہے کہ وہ اپنے ہتھیاروں کو حوالے نہیں کرے گا،ہمارے لوگ دفاع جاری رکھیں گے ۔