اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

شہری سیلاب کے خطرات

 برساتی نالوں کی صفائی کا اہتمام بروقت نہ ہونے سے لمبے دورانیے کی بارش شہری آبادیوں کیلئے گمبھیر صورتحال پیدا کر تی ہے۔ مون سون سیزن سے قبل ملک کے بڑے‘ چھوٹے شہروں اور قصبوں میں برساتی نالوں کی صفائی کی جائے تو برسات کے دنوں میں شہری سیلاب سے بڑی حد تک محفوظ رہا جا سکتا ہے مگر ہمارے ہاں عام طور پر صفائی کا یہ کام آخری وقت تک ٹال مٹول کا شکار رہتا ہے اور جب بارش زیادہ ہو جائے اور شہروں میں آبادیاں ڈوبنے لگیں تو ہنگامی حالات میں نالوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا کام شروع کیا جاتا ہے۔ برساتی نالوں کی بد ترین حالت کیلئے عام طور پر کراچی کی مثال دی جاتی تھی ‘ حقیقت یہ ہے کہ لاہوریا دیگر بڑے شہروں کی حالت بھی چنداں مختلف نہیں۔

سال بھر کوڑا نالوں میں جمع ہوتا رہتا ہے جس سے پانی کے بہاؤ کی گنجائش پہلے ہی بہت کم ہو چکی ہے جبکہ پلاسٹک اور دیگر اقسام کا سالڈ ویسٹ برساتی پانی کا راستہ مکمل طور پر روک دیتا ہے۔ نالوں کی صفائی کے ذمہ دار اداروں کی یہ کوتاہی شہریوں کیلئے ہر سال اربوں روپے کے نقصان کا سبب بنتی ہے‘ جانی نقصان اس کے علاوہ ہے۔نالوں کی صفائی تکنیکی مسئلہ نہیں اور ممکن ہے یہ مالی مسائل کی وجہ سے بھی نہ ہو ‘ اس کی اصل وجہ کام کو آخری وقت تک لٹکائے رکھنے کا ہمارا ادارہ جاتی رویہ ہے ‘ جسے درست کرنے کی ضرورت ہے۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement