اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ادویات پھر مہنگی؟

 ہمارے ملک میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور عوام کی قوتِ خرید کے مابین حائل خلیج بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ عوام ابھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والے پانچ روپے کے اضافے کے جھٹکے سے نہیں سنبھلے تھے کہ سرجیکل آلات اور ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے کر عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرا دیا گیا ہے۔ ڈرگ پرائس پالیسی کے تحت ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کے بعد ملکی و بین الاقوامی فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے ادویات اور سرجیکل آلات کی قیمت میں سات سے 10 فیصد تک اضافہ کر دیا ہے۔

ڈریپ نے 100 سے زائد کمپنیوں کو ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ واضح رہے کہ موجودہ دورِ حکومت میں ادویات کی قیمت میں پانچویں مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد تین سال میں مجموعی طور پر قیمتوں میں 35 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگلے دنوں میں ڈالر کی بڑھتی قیمت کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوں گے تو ادویات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا جائے گا۔ ادویہ ساز کمپنیوں اور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے مہنگائی کا جو جواز پیش کیا جا رہا ہے‘ وہ عوام پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ لازم ہے کہ حکومت اس اضافے کا نوٹس لے اور ادویات کی بڑھتی قیمتوں پر روک لگائے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement