اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

سی پیک: اصل صورتحال کیا ہے؟

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک اتھارٹی خالد منصور کے ساتھ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سی پیک کے تحت متعدد منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے، سب سے زیادہ سرمایہ کاری توانائی سیکٹر میں کی گئی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر توجہ مرکوز ہے۔ اس سے دو روز قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کے  چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا تھا کہ چینی سفیر نے انہیں بتایا ہے کہ گزشتہ 3 سال میں سی پیک پر کچھ نہیں ہوا، گوادر میں جس طرح کام ہونا چاہیے نہیں ہو رہا۔

سی پیک منصوبوں پر سست روی کی شکایات کئی حوالوں سے پہلے بھی گردش کرتی رہی ہیں مگر سینیٹ کی مذکورہ بالا کمیٹی اور معاون خصوصی برائے سی پیک اتھارٹی کی تصدیق کے بعد یہ معاملہ گہری تشویش کا موجب ہے۔ ہمارے رہنما سی پیک کو قومی معیشت کے شاندار مستقبل کا اہم سنگ میل قرار دیتے ہیں مگر   محض بیانیے سے یہ خواب حقیقی صورت اختیار نہیں کر سکتا؛ چنانچہ ضروری ہے کہ حکومت سی پیک پر کام کے بارے میں حقائق سامنے لائے اور اگر کام کی رفتار واقعی سست روی کا شکار ہے تو اس سست روی کو ختم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں تاکہ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنا کر ملک و قوم کے ان سے مستفید ہونے کی راہ ہموار کی جا سکے۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement