اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

مہنگائی، قانون اور عمل

مہنگائی پر قابو پانے کیلئے حکومت نے پاکستان فوڈ سکیورٹی فلو اینڈ انفارمیشن آرڈیننس کے نام سے نیا حکمنامہ جاری کیا ہے جس کے تحت بلاجواز مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو چھ ماہ قید‘ جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گی۔ اس آرڈیننس کے ذریعے حکومت نے بلاجواز مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کے مسائل سے قانونی طریقے سے نمٹنے کی کوشش کی ہے حالانکہ ان مسائل سے نمٹنے کیلئے قوانین پہلے بھی موجود تھے‘ باوجود اس کے قیمتوں میں من مانے اضافوں کو نہیں روکا جا سکا‘ تو سوال یہ ہے کہ یہ نیا قانون کیا کر لے گا جو پہلے نہیں کر سکے؟

حقیقت میں یہ مسئلہ قانون سازی کا نہیں بلکہ قانون پر عمل درآمد کا ہے۔ اگر حکومتی اور انتظامی مشینری قوانین پر عمل یقینی بنا سکیں تو جو قوانین اب تک بن چکے ہیں عوام کو مناسب قیمت میں معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے وہی کافی ہیں‘ مگر ہمارے ہاں یہ ہوتا ہے کہ عملی طور پر کچھ کرنے کے بجائے قانونی معاملات کے پیچھے اپنی کوتاہیوں کو چھپایا جاتا ہے۔ اس نئے آرڈیننس کے بعد بھی مسائل موجود رہیں گے‘ اگر اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے جامع اقدامات نہ کیے گئے۔ منافع خور‘ ذخیرہ اندوز سماج میں شدید بے چینی کا سبب بنتے ہیں۔ اس بے چینی کو ختم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ حکومت نئے قوانین بنانے کے بجائے موجود قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement