ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری
وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو انٹر سروسز انٹیلی جنس کا سربراہ مقرر کر دیا ہے۔ یوں کئی روز سے الجھا ہوا نوٹیفکیشن کا معاملہ طے ہو گیا۔ نئے ڈی جی 20 نومبر سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ تب تک لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید‘ جنہیں کور کمانڈر پشاور تعینات کیا گیا ہے‘ بطور ڈی جی آئی ایس آئی اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔ پاک فوج کے جرنیلوں کو اپنی نئی ذمہ داریاں مبارک۔ قوم پُراعتماد ہے کی ملکی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کی باگ ڈور اعلیٰ پیشہ ورانہ قابلیت کے حامل افراد کے ہاتھوں میں ہے۔
حالیہ تبدیلیاں اس لحاظ سے اہم ہیں کہ یہ ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب اس خطے کی جیوپولیٹیکل صورتحال عالمی توجہ کا مرکز ہے۔ اس حساس صورتحال میں پاکستانی سکیورٹی اداروں کی ذمہ داریاں یقینا بڑھ جاتی ہیں۔ داخلی سطح پر اس تبدیلی کی اہمیت اس لحاظ سے ہے کہ اس سے یہ ثابت ہوا کہ پاک فوج اور حکومت‘ دونوں باہمی اعتماد کے مثالی ماحول میں کام کر رہی ہیں۔ یہی ماحول قومی مفاد کا تقاضا ہے۔ اگرچہ پچھلے کچھ دنوں میں ایسی خبریں گردش کرتی رہی ہیں جن سے حکومت اور فوج میں کسی معاملے میں اصولی اختلاف ظاہر ہوتا تھا مگر ان افواہوں کی تردید کی گئی اور اب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ حکومت اور فوج شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔