اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

تیل دار اجناس اور زرمبادلہ

تیل دار زرعی اجناس کی کاشت کو فروغ دینے کیلئے پنجاب حکومت کی جانب سے سبسڈی کی جو مہم شروع کی گئی ہے اس کے بہتر نتائج کیلئے پوری دلجمعی سے کام کرنا ہو گا۔ یہ حقیقت سب پر عیاں ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کے بعد جس چیز پر سب سے زیادہ ملکی زرمبادلہ خرچ ہو رہا ہے وہ خوردنی تیل ہے۔ رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں خوردنی تیل کی درآمد پر تقریباً ساڑھے بارہ ارب ڈالر خرچ کیے جا چکے ہیں جو گزشتہ سال کے اس عرصے کے مقابلے میں 78 فیصد زائد ہیں، یعنی ہر سال خوردنی تیل کی درآمد کا گراف بلند ہورہا ہے۔

خدشہ ہے کہ اگر یہ رجحان اسی طرح جاری رہا تو عنقریب ملکی برآمدات کے کُل بل کے برابر خوردنی تیل درآمد کیا جائے گا، لہٰذا بہتر یہی ہے کہ ملکی سطح پر تیل دار زرعی اجناس جیسے کینولا، تل، سویا بین اور سورج مکھی کی کاشت کو فروغ دیا جائے اور قیمتی زرمبادلہ کو باہر جانے سے بچایا جائے۔ ہمارے ملک کو قدرت نے جس قدر تنوع عطا کیا ہے اگر ملک کی زرعی زمین کو اپنی ضروریات کے مطابق بروئے کار لایا جائے تو کوئی شک نہیں کہ ملکی ضروریات کے مطابق تیل ملکی سطح پر پیدا نہ کیا جا سکے؛ تاہم ضروری ہے کہ اس حوالے سے بہتر بیج، کھاد، زرعی مداخل اور ضروری ہدایات کسانوں کو دہلیز پر مہیا کی جائیں تاکہ کسان اس طرف راغب ہوں اور زرمبادلہ بچانے میں اپنے حصے کا کردار ادا کر سکیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement