اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ذیابیطس: خطرناک صورتحال

یہ خبر کہ پاکستان شوگر کے مریضوں کی بڑھتی شرح کے ساتھ دنیا میں سرفہرست ہے اور ملک میں شوگر کے مریضوں کی تعداد تین کروڑ 30لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے‘ شدید تشویش کا باعث ہے۔ ملک میں روزانہ تقریباً 1100 اموات ذیابیطس اور اس کی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوتی ہیں اور اگر اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ اندیشہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ 2045ء تک ملک میں ذیابیطس سے متاثرہ افراد کی تعداد چھ کروڑ سے تجاوز کر جائے گی۔ ملک میں بالغ افراد میں ذیابیطس کی شرح تقریباً 27 فیصد سے زائد ہے جبکہ اتنے ہی نوجوان شوگر کے خطرے سے دوچار ہیں۔ ہمارے یہاں الٹرا پراسیس اور زیادہ چکنائی والی غذاؤںکے کثیر استعمال‘ ورزش سے جی چرانے کی عادت اور معاشی دباؤ نے اس مرض کو بڑھا دیا ہے۔ نوجوانوں کی غذائی عادات اور طرزِ زندگی کو بھی صحت مندانہ قرار نہیں دیا جا سکتا جبکہ ورزش کی بھی ان کی زندگی میں کوئی اہمیت نہیں۔ ماہرینِ صحت کے مطابق ہر شخص کو صحت مند اور شوگر سمیت دیگر موذی امراض سے محفوظ رہنے کیلئے مضرِ صحت غذا سے اجتناب اور ورزش یا کم از کم چہل قدمی کو اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنانا چاہیے۔ قومی ادارۂ صحت کو بھی فوری طور پر ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس سے اس مرض کے خوفناک پھیلاؤ پر قابو پایا جا سکے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں