اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

عدم برداشت

ایک خبرکے مطابق اگلے روز سانگھڑ میں میاں بیوی نے لڑائی کے بعد نہر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی جبکہ اُن کے بچے کنارے پر کھڑے یہ سارا منظردیکھتے رہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق نہر کنارے کھڑے دو بچوں سے جب رونے کا سبب پوچھا گیا تو انہوں نے اپنے والدین کی آپس میں لڑائی اور پھر نہر میں چھلانگ لگانے کی تصدیق کی جس کے بعد ریسکیو عملہ اور پولیس کو مطلع کیا گیا اور نہر سے میاں بیوی کی لاشوں کی تلاش شروع کر دی گئی۔ چھوٹی چھوٹی بات پر انتہائی قدم اٹھانے کے یہ واقعات محض ایک دن کا واقعہ نہیں‘ ان کا تسلسل اس قدر ہے کہ اب ان میں خبریت کا عنصر ہی ختم ہوتا جا رہا ہے۔ یہ واقعات ایک جانب معاشی پریشانی کی نشاندہی کرتے ہیں اور دوسری طرف بے صبری‘ عدم برداشت اور عدم رواداری کا شاخسانہ ہیں۔ اگرچہ اس ضمن میں ریاست پر بھی کچھ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں مگر ہمارے دین نے معاشرے کے ہر فرد پر اپنے آس پڑوس کی خبرگیری اور ہر فرد کو سماجی زندگی میں برداشت‘ رواداری اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کا پابند بنایا ہے۔ اگر سماجی ذمہ داری سمجھتے ہوئے لوگ دیگر افراد کے د کھ‘ درد کو محسوس کر کے ہمدردی اور بھائی چارے کے جذبات کے ساتھ ان کی تکلیف کو دور کرنے کا فریضہ انجام دیں تو ہمارا معاشرہ ایک فلاحی معاشرہ بن جائے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں