اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

گوادر آفت زدہ قرار

گوادر شہر سے 27فروری کو ہونے والی 182ملی میٹر بارش کا پانی ہی نہیں نکالا جا سکا تھا کہ گزشتہ روز سے شہر میں پھر سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے پیشِ نظر بلوچستان حکومت کی طرف سے گوادر کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے۔ گوادر میں ہونے والی حالیہ بارشوں نے ضلعی اور صوبائی حکومتوں‘ آفات پر قابو پانے والے صوبائی اور قومی اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ دو دن سے شہر کے کئی رہائشی علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں‘ گوادر کا سر بندن‘ پشکان اور دیگر نواحی علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے‘ سینکڑوں گھر اور دکانیں منہدم ہو چکی ہیں‘ بجلی اور مواصلات کا نظام بھی درہم برہم ہے اورمیونسپل کمیٹی وسائل کی عدم دستیابی کی وجہ سے بے بسی کی تصویر بنی ہوئی ہے۔ گوادر جیسے شہر‘ جسے حکومت عالمی تجارت کا مرکز بنانے کی دعویدار ہے‘ کی میونسپل کمیٹی کے پاس صرف چھ واٹر باؤزر اور 14چھوٹے واٹر پمپس ہیں جو حالیہ ہنگامی صورتحال کیلئے ناکافی ہیں۔ بلوچستان کے دیگر اضلاع قلات اور نوشکی میں ہونے والی بارشوں سے بھی نشیبی علاقے زیر آب آ چکے ہیں جبکہ سندھ میں بھی شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے پیشِ نظر صوبائی حکومت سندھ بھر میں رین ایمرجنسی نافذ کر چکی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبائی حکومتیں ہر ضلع میں سیوریج انتظامات بہتر بنانے کیساتھ ساتھ میونسپل کمیٹیوں کو ضروری مشینری بھی فراہم کریں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت میں وہ فوری حرکت میں آ سکیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں